مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا نے فرنٹ لائن پر لڑ کر باقی ملک کو دہشت گردی کے ناسور سے محفوظ رکھا۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی وزراء کے بیانات خیبرپختونخوا پولیس کے شہداء کی توہین کے مترادف ہیں، خیبرپختونخوا کی پولیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خلاف اپنے سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، وفاق الزامات لگانے کے بجائے خیبرپختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف مضبوط بنائے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گرد کسی کے رشتے دار نہیں، اگر یہ آگ خیبرپختونخوا سے نکل گئی تو پورا ملک لپیٹ میں آجائے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء ایک پٹاخے پر بھی بیرون ملک بنائے گئے محلات کی طرف دوڑتے ہیں، وفاقی حکومت دہشتگردی کے خلاف سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور غیر ذمے دارانہ بیانات سے گریز کرے، وفاقی حکومت واقعی دہشت گردی کےخاتمے میں سنجیدہ ہے تو افغانستان کو نظرانداز نہ کرے۔
بیرسٹر سیف نے یہ بھی کہا کہ قبائلی جرگوں کا بھی مؤقف ہے کہ افغانستان سے بات چیت سودمند ثابت ہوگی۔