نظام ِ ہاضمہ کا مرکزی کردار ’جگر‘ ہمارے بدن کا ایک اہم ترین عضو ہے ،لیکن ہم اسے خاص اہمیت نہ دیتے ہوئے نظر انداز کردیتے ہیں ، جس کا ہمیں بعدمیں خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ چونکہ جگر ہر وقت جسم کی صفائی ستھرائی پر مامور رہتا ہے، اس لئےاسے بھی صاف ستھرا اور صحت مند رکھنا ضروری ہے۔
اس کیلئے آپ کو کوئی مشکل کام نہیں کرنا پڑے گا، بس جگر کو صحت مند رکھنے والی غذائیں کھانا ہوں گی، پھر کبھی بھی آپ اپنے ’جگر‘ کو مشکل میں نہیں پائیں گے۔
چقندر
قدرت کا یہ تحفہ غذائیت اورڈی ٹوکس اجزا ء سے مالامال ہے۔ وٹامن سی کی وجہ سے بہترین اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل چقندر خون کو صاف بناتاہے۔ اس میں موجود آئرن، فائبر ، فولیٹ ، بیٹیائن اور بیٹا سینن جگر کے لئے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ چقندر میں ایک فائبر پیکٹن بھی ہوتا ہے، جوجسم کی صفائی میں مدد کرتاہے۔ یہ بائل ڈکٹ کی حفاظت میں مدد کرتا ہے، جس سے ہاضمہ کا عمل آسان ہوتا ہے۔
بیریز
بیریز کی ہر شکل جیسے کہ اسٹرابیری، بلو بیری اور رس بیری جگرکو نقصان سے محفوظ رکھتی ہیں۔ بلڈ اسٹریم میں ریلیز ہونے والے انزائمز کی وجہ سے یہ اس کے خلیوں کو محفوظ اور میٹا بولزم کو تقویت پہنچا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ جگر پر چربی چڑھنے سے محفوظ رکھتے ہوئے پورے نظام انہضام سے زہریلے مواد کو باہر پھینکنے میں مدد دیتی ہیں۔
لہسن
یہ غذا جگر کو ڈی ٹوکس کرنے والی غذاؤں میں سب سے اہم ہے۔ایک دن میں تازہ لہسن کا صرف ایک ٹکڑا جگر کے لیے معجزے کا کام کرتا ہے ، کیونکہ اس میں وافر مقدار میں سیلینیم ہوتا ہے، جو انزائمز کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ زہریلے مواد کو باہر نکال دیں۔ اس میں ایلیسین مادہ کینسر سے بچنے اور تکسیدی تناؤ سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھتا ہے۔
لیموں
لیموں میں موجود وٹامن سی سے جگر کو قدرتی طور پر صاف رہنے میں مدد ملتی ہے۔ وٹامن سی جگر کو درکا ر انزائمز پیدا کرنے میں معاونت کرتاہے ،جس سے جسم کو توانائی ملتی اور نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
ڈینڈی لائن چائے
اس چائے میں ڈینڈی لائن کے پتے، جڑیں اور تنا شامل ہوتاہے جس میں اینٹی انفلیمیٹری یعنی سوزش سے بچانے والی خصوصیات ہوتی ہیں۔ ڈینڈی لائن چائے براہ راست بائل ڈکٹ کو ٹھیک کرتی ہے، جس سے جگر صحت مند زندگی گزارتا ہے اور پورے جسم کا نظام ہاضمہ خاص طور پر مثانہ بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔
گوبھی اور ہری سبزیاں
گوبھی اور ہرے پتوں والی سبزیاں جیسے بروکلی میں وافر مقدار میں جگر کیلئے فائدہ مند آئرن ، وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ان میں ایک جزو گلوکو سینولیٹ (Glucosinolate) بھی ہوتا ہے، جوجگر کو ڈی ٹوکس کرنے والے انزائمز پیدا کرنے میں مدد کرتاہے اور جگر کی اند ر ہی اند ر مرمت کرتا ہے۔ ہرے پتوں والی سبزیوں میں موجود کلورفل بھی جگر کو ڈی ٹوکس کرنے میں بہت مد د کرتا ہے۔
شکر قندی
شکر قندی میں بیٹاکروٹین کی موجودگی جسم میں اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات کاباعث بنتی ہے۔ دراصل بیٹا کروٹین جسم میں پہنچ کر وٹامن اے میں ڈھل جاتا ہے، جو جگر کیلئے بہت فائدہ مند ہے۔ سپلیمنٹ لینے سے بہتر ہے کہ بیٹا کروٹین والی غذائوں بشمول گوبھی اور کدو وغیرہ سے وٹامن اے کی ضرورت پوری کی جائے اور اپنے جگر کو درست رکھا جائے۔
سبز چائے
سبز چائے کے جہاں دیگر فوائد ہیں، وہیں اس میں موجود پولی فینولز، جگر کیلے بہت مفید ہیں اور اسے کینسر، ہیپاٹائٹس جیسے امراض سے محفوظ رہنے میں مدد کرتے ہیں۔ ایک ریسرچ کے مطابق سبز چائے کے ایکسٹریکٹ سے جگر پر چڑھنے والی نقصان دہ چربی کا باعث بننے والے انزائمز کو دور رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم سبز چائے کے بہت زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہئے اور ایک دن میں د و یا تین کپ سے زیادہ نوش نہیں کرنا چاہئے۔
گاجر
گاجر بھی وٹامنز ، منرلز ، غذائی فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس سے لبریز ہوتی ہے۔ اس کا جوس پینے سے جگر میں ٹرائی گلیسرائڈز اور مونو ان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈ کی سطح کم ہوتی ہے۔ گاجر کا استعمال جگر پر زہریلے مواد اور چربی چڑھنے سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رہنے میں مدد دیتا ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال
پانی کی کمی جسم میں مختلف مسائل کا باعث بنتی ہے جن میں جگر کے افعال بھی شامل ہیں۔ روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی کا استعمال جگر کی صفائی کے عمل کو بہتر بناتا ہے جو اسے امراض سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہے۔
زیتون کا تیل
جگر کے مسائل میں سب سے عام نان الکحلک فیٹی لیور ڈیزیز ہے جس کی وجہ طرز زندگی کی خراب عادتیں ہوتی ہیں، مگر طبی سائنس نے دریافت کیا ہے کہ جو لوگ زیتون کے تیل کا استعمال کرتے ہیں، ان میں جگر کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے، زیتون کا تیل نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں جبکہ انسولین کی حساسیت بڑھتی ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ
جنک فوڈ کا استعمال کم اور اومیگا تھری ایسڈز سے بھرپور غذا کا زیادہ استعمال جگر کی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے، جنک فوڈ میں موجود چربی جگر پر جم جاتی ہے جو سوجن اور دیگر عوارض کا باعث بنتی ہے جبکہ جسم کے لیے مناسب چربی اس سوجن کے خلاف جدوجہد کرتی ہے۔