پاکستان اور افغانستان کے درمیان 8 زرعی اجناس پر ٹیرف 60 فیصد کم کر کے 27 فیصد کردیا گیا۔
کسٹم حکام کے مطابق افغانستان سے برآمد کی جانے والی اجناس میں انگور، انار، سیب اور ٹماٹر شامل ہیں جبکہ پاکستان سے افغانستان بھیجے جانے والے پھلوں میں آم، کینو، کیلا اور آلو شامل ہیں۔
ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان نے قانونی پیچیدگیوں سے متعلق چمن زون کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔
ٹی ڈی اے پی کے مطابق سرٹیفکیٹ آف اوریجن کے حامل درآمد و برآمد کنندگان 30 فیصد ٹیرف کمی کا فائدہ لے سکتے ہیں، ایکسپورٹ کنسائنمنٹ کے لیے سرٹیفکیٹ آف اوریجن لینا ضروری ہوگا۔
کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ ٹیرف معاہدے کے تحت افغانستان سے انگور اور انار بڑے پیمانے پر برآمد ہوں گے جبکہ پاکستان سے کیلا، آم اور آلو کی ٹیرف کمی معاہدے کے تحت درآمد شروع ہوگی۔
حکام کے مطابق ایک سالہ معاہدہ پچھلے ماہ کابل میں پاک افغان وزارت صنعت و تجارت کے مابین ہوا تھا، پہلی مرتبہ ایک سالہ آزمائشی معاہدہ اگلے سال یکم اگست تک نافذ العمل رہے گا۔