• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان نے احتجاجی کیمپ لگا نیکااعلان کردیا

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے کابینہ کا اجلاس زیر صدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچہوا ، میں جنرل سیکرٹری فپواسا و اےایس اے فریدخان اچکزئی، نائب صدر ڈاکٹر شبیر احمد شاہوانی، فنانس سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ باز محمد کاکڑ، پریس سیکرٹری پروفیسر رحمت اللہ اچکزئی و دیگر نے شرکت کی،مقررین نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ اساتذہ اور افسران کو منظور شدہ اپ گریڈیشن اور الاؤنسز سے محروم رکھا گیا ہے، حالانکہ یہ پالیسی 2009 میں جامعہ کے اعلیٰ اداروں سے منظور ہوچکی ہے اور ماضی میں اس پر عمل ہوتا رہا۔ موجودہ وائس چانسلر نے نہ صرف اپ گریڈیشن روک دی بلکہ اسسٹنٹ، ایسوسی ایٹ اور پروفیسرز کی درجنوں اسامیاں بھی خالی ہیں جبکہ کئی اساتذہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے کے باوجود بیس بیس سال سے پروموشن سے محروم ہیں۔ کالونی میں رہائش پذیر اساتذہ اور ملازمین سے غیرقانونی کٹوتیاں کی جارہی ہیں، جبکہ دو سو سے زائد ریٹائرڈ ملازمین کو آج تک بقایاجات اور لیو انکیشمنٹ کی ادائیگی نہیں کی گئی، جو اساتذہ دشمن اقدام ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اپ گریڈیشن اور آسامیوں کے احکامات جاری کیے جائیں، غیرقانونی کٹوتیاں ختم کی جائیں اور بقایاجات واپس کیے جائیں۔انھوں نے واضح کیا کہ وائس چانسلر کے غیر تسلی بخش رویے اور اساتذہ کرام سمیت ملازمین کو دیگر محکموں کی طرح مزید سہولیات فراہم کرنے کی بجائے انہیں اپ گریڈیشن، خالی پوسٹوں کو مشتہر ، پینشنز کنٹریبیوشن اور منظور شدہ الاؤنسز کو ختم کرنے کے حوالے سے 29 ستمبر سے وائٹ پیپر تقسیم کیا جائے گا، یومِ سیاہ منایا جائے گا اور اگلے ہفتے سے جامعہ کے مین گیٹ اور پریس کلب کوئٹہ کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے جس میں سینکڑوں موجودہ اور ریٹائرڈ اساتذہ کرام اور ملازمین بھرپور انداز میں شرکت کریں گے۔
کوئٹہ سے مزید