• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارڈر کی بندش سے لوگ نان شبینہ کو محتاج ہو گئے ،بلوچستان بارڈر ٹریڈ الائنس

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بارڈر ٹریڈ الائنس کے چیئرمین میر جنید ریکی نے کہا ہے کہ بارڈر بندش اور بے روزگاری کے باعث لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں ، اگر سرحدی تجارت بحال نہ کی گئی تو احتجاج پر مجبور ہوں گے اس سلسلے میں 30 ستمبر کو ماشکیل میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا ، یہ بات انہوں نے حاجی خلیل دہانی، عبدالباسط مینگل، سیف اللہ سیف، محمد عالم، عبدالستار مینگل و دیگر کے ہمراہ منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں خصوصاً مکران اور رخشان ڈویژن کے عوام کے معاش اور روزگار کا دارو مدار پاک ایران بارڈر سے منسلک ہے بارڈر کی بندش کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ۔ ہمارا ذریعہ معاش بارڈر سے وابستہ ہے بارڈر بند ہونے سے علاقہ مکین نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں ، فیصلہ واپس لیا جائے بصورت دیگر لوگ اپنے حقوق کے حصول کیلئے احتجاج کا دائرہ کا وسیع کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر بندش کے خلاف 30 ستمبر کو ماشکیل ، یکم اکتوبر کو نوکنڈی ، 2 اکتوبر کو دالبندین ، 4 اکتوبر کو نوشکی میں احتجاجی مظاہرے کریں گے ۔
کوئٹہ سے مزید