• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وائس چانسلر خالد عراقی کی تعیناتی درست قرار، مونس احمد کی پٹیشن دو سال بعد خارج

کراچی ( محمد منصف ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر خالد عراقی کی تعیناتی قانون کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ بادی النظر میں وائس چانسلر خالد عراقی کی تعیناتی میں کوئی بے ضابطگی نہیں پائی گئی ، وزیر اعلیٰ سندھ مجاز اتھارٹی ہیں جنہوں نے پانچ قابل ترین امیدواروں کے انٹرویوز لے کر تعیناتی کا فیصلہ کیا، عدالت کی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ، مونس احمد کی درخواست دو سال بعد مسترد کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مونس احمد نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ وہ کراچی یونیورسٹی سے گریڈ 22 میں ریٹائر ہوئے اور اور وہ خالد عراقی کے ساتھ وائس چانسلر کے لئے امیدوار تھے، سرچ کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو منظوری کے لئے جو فہرست بھیجی تھی اس میں درخواست گزار کا نام خالد عراقی کے بعد دوسرے نمبر پر تھا، 28 جولائی 2022 کو خالد عراقی کو 4 سال کے لئے وائس چانسلر کی حیثیت سے تعینات کر دیا تھا جبکہ اخبارات میں جو اشتہار شائع ہوا تھا اس میں یہ شرط واضح تھی کہ امیدوار کے کم از کم 25 آرٹیکلز ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے حمایت یافتہ ریسرچ پبلیکیشن میں 15 جولائی 2019 تک شائع ہوئے ہوں تاہم اٹارنی جنرل آف پاکستان نے عدالت کو بتایا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ہائی کورٹ کی ہدایت پر تحقیقات کی تھی جس میں معلوم ہوا کہ خالد عراقی کے 35 آرٹیکلز شائع ہو چکے ہیں جبکہ 7 آرٹیکلز مقررہ تاریخ کے بعد شائع ہوئے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید