• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ کے مسائل حل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، کمشنر کوئٹہ

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ دنیا بھر کی طرح کوئٹہ سمیت پورئے بلوچستان میں پبلک پرائیویٹ پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت بہتری کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں اس سلسلے میں کچھ سیکٹر چلانے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں ،کوئٹہ کے شہریوں کو سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں ہے۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں اظہارخیال اور صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہی ، اس موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے صدر عرفان سعید بھی موجود تھے ۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے کہا کہ صوبائی حکومت اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق کوئٹہ کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گئے ہیں ، صفائی ، پارکنگ ، سڑکوں کی کشادگی ، فراہمی آب ، پلانٹیشن ، ٹرانسپورٹ ، منشیات کے خاتمہ اور بحالی سینٹرز کو فعال کیے جانے کے ساتھ ٹریفک روانی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ شہر سے آلودگی ختم کرنے کے لئے پرانی بسوں کو ختم کرکے ماحول دوست بسیں لارہے ہیں ، گرین بسوں میں اضافہ کیا جارہا ہے ، ٹریفک انجینئرنگ بیورو کا قیام عمل میں لایا گیا ہے شہر میں نو پارکنگ کا مسئلہ حل کردیا گیا ہے ، کسی بھی شہری کو ڈرائیونگ کرتے یا دیگر امور کی انجام دہی میں قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی جو قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا اور کارروائی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ صفاء کے دوسرے مرحلے میںگھر گھر سے کچرا اٹھانے اور اسے ٹھکانے لگانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے اس میں شہریوں کو بھی اپنی ذمہ داری نبھانا ہوگی شہر میں روزانہ 5 کروڑ گیلن پانی ضائع ہورہا ہے پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے ہم سب کو اپنی ذمہ داری نبھانا ہوگی ۔بغیر پرمٹ چلنے والے رکشوں کی روک تھام کیلئے ڈیجیٹل پرمٹ ایشو کررہے ہیں۔سائنس کالج کے اطراف میں سڑکوں کی توسیع کا کام جاری ہے کام دسمبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ درایں اثنا ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ کے عہدیداران و ارکان کے ساتھ منعقدہ اجلاس میںکمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت میں عوام کو درپیش مسائل کی بنیادی وجہ چیزوں کو سائنٹیفک طریقے سے نہ دیکھنا ہے،صفا کوئٹہ پروجیکٹ کے فیز IIکے تحت شہر کے سات علاقوں سے کچرہ اکھٹا کیا جا رہا ہے،ماس ٹرانسپورٹ کی بہتری اور شہر کے وسطی علاقوں میں پارکنگ فیس میں اضافہ سے ٹریفک کے مسائل میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ شہر میں پانی کے بے دریغ استعمال اور ضیاع کا سلسلہ نہ روکا گیا تو کوئٹہ کو کیپ ٹاؤن بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کی شہریوں کو درپیش مسائل کا حل مشکل نہیں تاہم حکومت اور شہریوں کو مل کر سائنٹیفک بنیادوں پر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔بدقسمتی سے کوئٹہ کےلئے لینڈ یوز پلان مرتب ہی نہیں کیا گیا اس سلسلے میں سب قصور وار ہیں۔ صفا کوئٹہ پروجیکٹ کی فیس بارے شہر میں مختلف ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ منعقد کی گئی جنہوں نے فیس کی ادائیگی کی یقین دہانی کرائی مگر ایسا نہ ہو سکا اسی لئے اب مجسٹریٹ کو جانا پڑ رہا ہے۔ ماس ٹرانسپورٹ میں بہتری،شہر کے گنجان آباد اور وسطی علاقوں میں پارکنگ فیس میں اضافہ ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کوئٹہ کی جانب سے انہیں دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہر میں 7ہزار اسٹریٹ لائٹس نصب ہیں مگر بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے عوام کو ان سے کوئی فائدہ نہیں مل پا رہا ایسے مسائل کےلئے بزنس کمیونٹی ہمارا ساتھ دے۔ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ شہر میں پانی کی کمی کا مسئلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتا جا رہا ہے اسی لئے ہم واٹر ایمرجنسی کا نفاذ کرنے جا رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں پانی کا بے دریغ استعمال اور ضیاع جاری رہا تو یہ بھی کیپ ٹاؤن بن جائے گا۔
کوئٹہ سے مزید