وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھارت کو تمام تنازعات پر مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ جنگ جیت لی ہے اور اب ہم امن جیتنے کے خواہشمند ہیں۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف آج اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کیا، وزیراعظم نے خطاب کا آغاز قرآنی آیات سے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک دن کشمیریوں کو حقِ خودارادیت مل کر رہے گا، کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ان کے ساتھ ہے، پاکستان سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، آج کی دنیا پہلے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے، دنیا بھر میں تنازعات شدت اختیار کر رہے ہیں، انسانی بحران بڑھتے جارہے ہیں، دہشت گردی دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ گمراہ کن پروپیگنڈا اور جعلی خبروں نے اعتماد کو متزلزل کر دیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہے جو ہماری بقا کو خطرے میں ڈال رہی ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان سمیت کئی ملک متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی باہمی احترام، تعاون پر مبنی ہے، ہم تنازعات کا پر امن حل چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے حالیہ دنوں میں مشرقی سرحد پر دشمن کی جارحیت کا جواب دیا، بھارت کو دیا گیا فیصلہ کن جواب تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، بھارت کے 7 جنگی طیاروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا، بھارت کو پہلگام حملے کی غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی، مگر بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کو سیاسی طور پر استعما ل کیا گیا، پہلے ہی کہا تھا کہ پاکستان بیرونی جارحیت کا بھرپور دفاع کرے گا، ہم نے بھارت سے جنگ جیتی اور امن کی بات کی۔
اس موقع پر جنرل اسمبلی وزیرِ اعظم شہباز شریف کے خطاب کے دوران پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔
وزیرِ اعظم شہبازشر یف نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نے بھارتی جارحیت کا جواب دیا، ہم بھارت سے جنگ جیت چکے تھے، صدر ٹرمپ مداخلت نہ کرتے تو فل فلش وار کے نتائج تباہ کن ہو سکتے تھے، صدر ٹرمپ پاک بھارت جنگ رکوانے میں امن کے نوبیل انعام کے مستحق ہیں، بھارت کو دیا گیا فیصلہ کن جواب تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، بھارت نے شہری علاقوں پرحملہ کر کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، کنٹرول لائن پر بھارت کی جارحیت سے 6 سال کا بچہ ارتضیٰ شہید ہوا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں سے نا انصافی عالمی ضمیر پر داغ ہے، اسرائیل کی فلسطین کے خلاف مہم شرمناک ہے، غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی جاری ہے، جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ہمیں غزہ میں اسرائیلی مظالم کے لیے بھرپور آواز اٹھانی چاہیے، پاکستان 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کی بھرپور حمایت کرتا ہے، مسلم سربرابان سے صدر ٹرمپ کی ملاقات نے غزہ میں جنگ بندی کی نئی شمع روشن کی ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے 90 ہزار شہریوں کی قربانی دی ہے، پاکستان اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق یوکرین کے پُرامن حل کی بھی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان عبوری حکومت دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے، فتنہ الخوارج، فتنہ الہندوستان، کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے مجید بریگیڈ افغانستان کی سرحد کو استعمال کر کے افغان علاقوں سے پاکستان میں کارروائیاں کر رہی اور پاکستان پر حملے کر رہی ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ نیو یارک یا لندن میں دہشت گردی پاکستان میں دہشت گردی ہے، بھارتی ہندواتوا پالیسی خطے کے لیے خطرناک ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ رواں سال بھی پاکستان کو بڑے سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، دنیا کو ماحولیاتی بحران کا سامنا ہے جس کے لیے مشترکہ اقدامات ناگزیر ہیں، سال 2022ء میں بھی پاکستان کو تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، تباہ کن سیلاب سے پاکستان کی معیشت کو 34 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا، سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ناگہانی آفت سے نمٹنے کے لیے ماحولیاتی ایمرجنسی کا اعلان کیا، پاکستان کا فضا میں کاربن کے اخراج میں حصہ سالانہ 1 فیصد سے بھی کم ہے، پاکستان ان 10 ملکوں میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، پاکستان ماحول دوست توانائی کے استعمال کو فروغ دے رہا ہے، معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بنیادی اصلاحات لائی گئیں۔
اس سے قبل امریکا کے دورے پر جب وزیرِ اعظم شہباز شریف واشنگٹن ڈی سی ایئر پورٹ پہنچے تو ان کا امریکی حکام نے شاندار استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف پاکستانی وفد کے ہمراہ اینڈریوز ایئر بیس پہنچے تو ان کا ریڈ کارپٹ پر امریکی ایئر فورس کے اعلیٰ عہدیدار نے استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم کا موٹر کیڈ امریکی سیکیورٹی کے حصار میں ایئر بیس سے روانہ ہوا۔
وزیرِ اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 2 دنوں میں گزشتہ روز تیسری ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں فیلڈ مارشل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور دیگر بھی شریک تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی وزیرِ اعظم سے ملاقات سے قبل اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر بہترین شخصیت کے مالک ہیں، وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف بھی شاندار شخص ہیں۔
ملاقات کے موقع پر صدر ٹرمپ نے شہباز شریف اورفیلڈ مارشل سے مصافحہ کیا اور گرمجوشی کا مظاہرہ کیا، اس موقع پر رہنماؤں نے مسکراہٹوں کا تبادلہ بھی کیا۔
صدر ٹرمپ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اوول آفس کا دورہ بھی کروایا۔
ملاقات تقریباً 1 گھنٹہ 20 منٹ سے زائد تک جاری رہی۔ ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مسلم رہنماؤں سے ملاقات اچھی رہی۔