• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

22سالہ فلمی کیریئر 7فلمی فیئر ایوارڈ کی ملکہ ،بالی ووڈ کی ’’رانی مکھرجی‘‘

22سالہ فلمی کیریئر 7فلمی فیئر ایوارڈ کی ملکہ ،بالی ووڈ کی ’’رانی مکھرجی‘‘

فلم کچھ کچھ ہوتا ہے کی’’ ٹینا،،ویر زارا کی ’’سامعہ ،،بچھو کی ’’کرن‘‘’’خانز کے دلوں پر راج کرنے والی،،بالی ووڈ کی وہ واحد اداکارہ جنھیں اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی بالی ووڈ کی شان سلمان خان ،شاہ رخ خان اورعامر خان کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ جی ہاں ! تو آپ سمجھ گئے ہونگے کہ کس اداکارہ کی بات ہورہی ہے ۔

اگر ابھی بھی نہیں سمجھے تو ہچکی کی’’ نینا ماتھر ،، کا نام آپ پر ضرور ظاہر کردے گا کہ آج ہم بات کررہے ہیں بالی ووڈ کی باصلاحیت اور محنتی اداکارہ رانی مکھرجی کی ۔۔رانی مکھرجی کا شمار سلور اسکرین کی ان اداکاراؤں میں ہوتا ہے جو’’ آئی اور چھا گئی،، کے طور پر جانی جاتی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ رانی نے جو بھی کردار اد ا کیا نہایت خوش اسلوبی سے ادا کیا جس کے باعث عوام میں بھی رانی کے ہر کردار کو خاصی مقبولیت حاصل ہوئی۔ ان دنوں ’’ہچکی ،،کی نینا ماتھر کے چرچے بھی رانی کی مقبولیت کا ہی ثبوت ہیں۔

ابتدائی زندگی

بالی ووڈکی صف اول کی اداکارہ رانی مکھرجی21مارچ 1978میں ممبئی میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد رام مکھر جی ہندی اور بنگالی سینماءکے معروف ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور سکرین رائٹر تھے۔رام مکھرجی کا شمار ممبئی میں واقع مشہور سٹوڈیوز میں بانیوں میں کیا جاتا ہے ۔والدہ کرشنا مکھر جی پلے بیک سنگر تھیں اور تنیشا مکھرجی ان کی بہن ہیں۔جبکہ شاید بہت کم لوگ یہ جانتے ہوں کہ بالی ووڈ معروف کے ایکٹر اجے دیوگن کی اہلیہ اور معروف اداکارہ کاجول ان کی کزن ہیںتاہم دونوں کا رشتہ بہنوں کی طرح نارمل نہیں بلکہ بہت پیچیدہ ہے۔

22سالہ فلمی کیریئر 7فلمی فیئر ایوارڈ کی ملکہ ،بالی ووڈ کی ’’رانی مکھرجی‘‘

فلمی کیریئر کا آغاز

سلور اسکرین کی کامیاب اداکارہ رانی مکھرجی نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز14سال کی عمر میں اپنے والد کی بنگالی فلم سے کیا ۔یہ سنہ 1992کی بات ہے جب ایک سانولی سی لڑکی سپورٹنگ رول نبھانے کے لئے بنگالی فلم میں اینٹر ہوئی اور ایسی چھائی کہ کچھ عرصہ بعد ہی اسے بالی ووڈ انڈسٹری سے ’ راجہ کی آئے گی بارات‘‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے کی آفر ہوئی ۔جسے رانی نے بلا جھجک قبول کرلیا اور یہ فلم رانی کے فلمی کیریئر کے آغاز میں ہی ایک کامیاب فلم ثابت ہوئی ۔

رانی مکھرجی کی فلمیں اور کردار

٭1997میں رانی نے فلم’’ راجہ کی آئے گی بارات‘‘ میں مرکزی کردار کے ذریعے بالی ووڈانڈسٹری میں قدم رکھا ۔

٭1998میں فلم ’’غلام ،، میں مرکزی کردار ادا کیا جس میں ہیرو کا رول بالی ووڈ خان میں شامل عامر خان نے نبھایا۔

٭2000میں رانی نے فلم ’’بادل،، میں بوبی دیول کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیا لیکن ماضی کی فلموں کے پیش نظر فلم بادل زیادہ کامیابی حاصل نہ کرپائی۔

٭2000میں ہی ان کی کامیاب فلم ’’ حد کردی‘‘ ’’کہیں پیار نہ ہوجائے‘‘ اور’’ہر دل جو پیار کرے گا‘‘ ریلیز ہوئی ۔

٭2001’چوری چوری چپکے چپکے‘‘ اور’’ بس اتنا سا خواب ہے۔

٭2002میں فلم ’’ساتھیا‘‘ مجھ سے دوستی کرو گے٭ 2003میں ’’چلتے چلتے‘‘ ’ چوری چوری‘‘٭2004میں فلم’’ ویر زارا‘‘٭ 2005میں’’ ببلی اور بنٹی ‘‘فلم ’’پہیلی، ’’منگل پانڈے ، ’’بلیک‘‘٭2007میں’’ سنوریا‘‘ ’’تارا رم پم ‘‘٭ 2012میں ’’تلاش‘‘ 2014 میں ’’مردانی‘‘ اور 2018میں’’ ہچکی‘‘ جیسی کامیاب اور سپر ہٹ فلمیں شامل ہیں۔

﷼٭2002میں رانی کی ایک اور کامیاب فلم ’’ساتھیا‘‘ میں انھیں بہترین اداکاری پرکریٹکس ایوارڈ دیا گیا۔

٭2004 میں فلم ”یووا” میں بیسٹ سپورٹنگ ایکٹریس کا ایوارڈ حاصل کیا، یہ فلم بری طرح ناکام ہوئی اسی سال فلم”ہم تم ” میں کام کیا اور بیسٹ ایکٹریس کا ایوارڈ حاصل کیا ۔

٭2004میںہی رانی کو فلم’’ ویر زارا ،،میں بہترین سپورٹنگ رول میں بہترین ادکاری پر ایفاء ایوارڈ دیا گیا۔

رانی کی ازدواجی زندگی

رانی مکھرجی کی شادی 2014میںبولی وڈ کے کامیاب ہدایت کار اور پروڈیوسر ادتیہ چوپڑ سے ہوئی اور ایک سال بعد ان کی بیٹی ’ادیرا‘ کی پیدائش 2015 میں ہوئی جس کے بعد اداکارہ کو مسلسل ان کے بڑھتے وزن پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔لیکن فلم’’ ہچکی ،، کی کامیابی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ رانی آج بھی ایک باصلاحیت اداکارہ ہیں جن کے مداحوں کی تعداد میں کہیں کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔

شائقین رانی کی فلم ’’ہچکی‘‘ سے متاثر کیوں؟

حال ہی میں رانی مکھرجی کی ریلیز ہوئی نئی فلم ’’ہچکی ،، کے ہر طرف چرچے ہیں۔سدھارت ملہوترا کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ہچکی رانی مکھرجی کے شائقین کو اپنے اسکول کی یادوں کی پوٹلی کھولنے پر مجبور کردیتی ہے۔رانی مکھرجی کی فلم ہچکی نےشروعات کی کمائی کے ساتھ ودیا بالن کی فلم ’تمہاری سلو‘ اور کنگنا رناوٹ کی فلم ’سمرن‘ کوبھی پیچھے چھوڑتے ہوئے 20کروڑ سے زائد کا بزنس کرلیا ۔

فلم ہچکی کی کہانی صرف ایک ٹیچر اور اس کے طلبا کےگرد ہی نہیں گھومتی بلکہ اس میںسنڈروم سے متاثر شخص کی بھی کہانی ہے کہ کس طرح سماجی رویے اس کی زندگی کو متاثر کرتے ہیں حالانکہ ان میں بولنے کی رکاوٹ کو چھوڑ کر ہر عام شخص جیسی قابلیت اور صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین