• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اب آپ اپنے کٹے ہوئے ناخن فروخت کرکے پیسے کما سکتے ہیں!

—تصاویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصاویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

اب آپ اپنے کٹے ہوئے ناخن فروخت کر کے پیسے کما سکتے ہیں، لیکن یہ کہاں ممکن ہے؟

چین کے شہری بڑی تعداد میں بے کار سمجھ کر پھینکے جانے والے اپنے ناخن آن لائن فروخت کرنے لگے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگر آپ اپنے ناخن کاٹ کر سنبھالتے آ رہے ہیں اور فوری پیسے کمانا چاہتے ہیں تو آپ انہیں چین میں روایتی ادویات کے اجزاء کے طور پر بیچنے پر غور کر سکتے ہیں۔

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

عام طور پر کٹے ہوئے ناخنوں کو گندگی اور کوڑا سمجھ کر پھینک دیا جاتا ہے، لیکن روایتی چینی طب کے مطابق یہ قیمتی اجزاء ہیں جو مختلف دواؤں کے مرکبات میں استعمال ہوتے ہیں۔

یہ ادویات بچوں کے پیٹ پھولنے (ابڈومینل ڈسٹینشن) اور ٹانسلز جیسی بیماریوں کے علاج میں کام آتی ہیں۔

روایتی چینی ادویات تیار کرنے والی کمپنیاں مبینہ طور پر اسکولوں اور دیہات سے کٹے ہوئے ناخنوں کو خریدتی ہیں، جنہیں وہ اچھی طرح دھو کر خشک کرنے کے بعد باریک پاؤڈر میں پیس لیتی ہیں، یہ پاؤڈر مختلف قسم کی ادویاتی مصنوعات میں ملا دیا جاتا ہے۔

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

چونکہ بالغ افراد اوسطاً سالانہ صرف 100 گرام ناخن بڑھاتے ہیں، اس لیے ناخنوں کی اس مانگ کو پورا کرنے کے لیے کافی مقدار میں انہیں جمع کرنا ایک مشکل کام ہے اور اسی وجہ سے ناخنوں کی قیمت نسبتاً زیادہ ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق صوبہ ہیبی کی ایک خاتون اپنے کٹے ہوئے ناخن آن لائن 150 یوآن تقریباً 21 ڈالرز فی کلو گرام کے حساب سے فروخت کر رہی ہیں، وہ بچپن سے انہیں جمع کر رہی تھیں اور انہوں نے اب ان سے کچھ پیسے کمانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انسانی ناخنوں کا روایتی چینی طب میں استعمال 1960ء کی دہائی کے بعد کم ہو گیا تھا، جب نیل پالش کے بڑھتے ہوئے استعمال نے انہیں آلودہ کرنا شروع کر دیا تھا۔

وقت کے ساتھ دوسرے اجزاء دریافت ہوئے جن کے اثرات تقریباً ویسے ہی تھے لیکن ناخنوں کی فروخت کبھی بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی اور اب لگتا ہے کہ یہ دوبارہ مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق آپ اپنے پاؤں کے ناخن نہیں بیچ سکتے، ناخن خریدنے والے بہت سختی سے ان کی جانچ پڑتال کرتے ہیں اور ان ادویات کے لیے پاؤں کے ناخن بالکل قبول نہیں کیے جاتے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید