ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ریڈی ایشن تھراپی دل کی جان لیوا دھڑکن کی بیماری وینٹریکولر ٹیکی کارڈیا ventricular tachycardia (VT) کے علاج میں مؤثر اور محفوظ متبادل ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بیماری دل کے وینٹریکولر حصے میں پیدا ہوتی ہے اور سینے میں درد، چکر آنا اور یہاں تک کہ دل کے دورے جیسے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔
یہ تحقیق انٹرنیشنل جرنل آف ریڈی ایشن آنکولوجی، بایولوجی اینڈ فزکس میں شائع ہوئی جس کے مطابق ریڈی ایشن تھراپی دل کی دھڑکن کے اس عارضے کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔
اس وقت اس بیماری کا علاج ادویات یا کیتھیٹر ابلیشن کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس میں ایک ٹیوب ڈال کر متاثرہ دل کے ٹشوز کو ختم کیا جاتا ہے، تاہم یہ طریقہ بے ہوشی (انستھیزیا) کے ساتھ کیا جاتا ہے اور کمزور مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
امریکا کی واشنگٹن یونیورسٹی، سینٹ لوئس کے ماہرین نے ایسے 43 مریضوں کا ریکارڈ دیکھا جن کا VT ادویات سے قابو میں نہیں آیا تھا، ان میں سے نصف کو ایک بار ریڈی ایشن تھراپی دی گئی جبکہ باقی مریضوں پر ابلیشن کیا گیا۔
نتائج کے مطابق دونوں طریقوں سے دل کی دھڑکن قابو میں رہی، ریڈی ایشن تھراپی لینے والے مریضوں کو اوسطاً 8.2 ماہ بعد دوبارہ سنگین علامات کا سامنا ہوا جبکہ ابلیشن والے مریضوں میں یہ دورانیہ 9.7 ماہ تھا۔
تاہم ریڈی ایشن کے ضمنی اثرات کم دیکھے گئے، ابلیشن گروپ کے چار مریض علاج کے بعد پیچیدگیوں کے باعث چل بسے تھے، جبکہ ریڈی ایشن تھراپی لینے والے کسی بھی مریض کی تین برسوں میں موت واقع نہیں ہوئی۔
اس کے علاوہ ریڈی ایشن گروپ میں ایک سال کے اندر اسپتال میں داخل ہونے کی شرح صرف 9 فیصد رہی، جب کہ ابلیشن گروپ میں یہ شرح 38 فیصد تھی۔
مجموعی طور پر ریڈی ایشن تھراپی کے مریض زیادہ عرصہ زندہ رہے، اگرچہ مریضوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے یہ نتیجہ شماریاتی طور پر حتمی نہیں کہا جا سکتا۔