امریکا میں اخراجات کا بل منظور نہ ہونے سے حکومت کا کام رُک گیا، خلائی ادارے ناسا سمیت متعدد محکمے بند کر دیے گئے۔ اس حوالے سے ایک ٹی وی پروگرام میں جاری مباحثے کے دوران اینکر اپنی اہلیہ پر لائیو شو کے دوران برس پڑا۔
امریکا میں یہ شٹ ڈاؤن سینیٹ کی جانب سے عارضی فنڈنگ بل مسترد کرنے کے بعد شروع ہوا، اس معاملے کا ڈیموکریٹس اور ریپبلکن نے ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرا دیا۔
امریکا میں تازہ ترین حکومتی شٹ ڈاؤن پر بحث کے دوران مشہور شو مارننگ جو کے شریک میزبان اور صحافی جو اسکاربرو اپنی اہلیہ اور میزبان میکا بریژنسکی پر براہِ راست نشریات میں برس پڑے۔
بدھ کو نشر ہونے والے پروگرام میں مختلف مہمانوں کے ساتھ بحث جاری تھی کہ شٹ ڈاؤن کی ذمہ داری کس جماعت پر عائد ہوتی ہے۔
میکا بریژنسکی نے موقف اپنایا کہ ڈیموکریٹس کو قصور وار نہیں ٹھہرایا جا سکتا کیونکہ ریپبلکنز جھوٹ پھیلا رہے ہیں اور میڈیا پلیٹ فارمز پر ان کا بیانیہ بغیر کسی احتساب کے نشر ہوتا ہے۔
اس پر اسکاربرو غصے میں میں آگئے اور کہا کہ ڈیموکریٹس کو لڑنا چاہیے! وہ ہمیشہ ریپبلکنز کو سیاسی طور پر شکست دے سکتے ہیں، جیسے بل کلنٹن اور باراک اوباما نے کیا۔
بریژنسکی نے جواب دیا: کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بھی جھوٹ بولیں؟ جس پر اسکاربرو نے مزید کہا کہ ڈیموکریٹس بار بار ریپبلکن بیانیے کا جواب دینے میں ناکام رہے ہیں اور وہ اب بھی شکایت کرتے ہیں لیکن حکمتِ عملی پیش نہیں کرتے۔
لائیو شو میں یہ تلخ مکالمہ اس وقت ہوا جب امریکی کانگریس شارٹ ٹرم فنڈنگ بل پر اتفاق کرنے میں ناکام رہی اور بدھ کی رات 12 بجے وفاقی حکومت جزوی طور پر بند ہو گئی۔
ماہرین کے مطابق سینیٹ میں بل منظور ہونے کے لیے 60 ووٹ درکار ہیں، تاہم 44 ڈیموکریٹس نے اس کے خلاف ووٹ دیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے مزید پانچ ڈیموکریٹس کو بل کی حمایت کرنی ہوگی۔