• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوج کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے نہ رابطہ، مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے چاہئیں، سیکیورٹی ذرائع

اسلام آباد ( طاہر خلیل+ وقار ستی) سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے نہ رابطہ، مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوتے ہیں اور وہیں ہونے چاہیں، مئی کے کیسز کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے،کسی بھی دہشت گردکے ساتھ اسٹیٹ مذاکرات نہیں کریگی، آزاد کشمیر کی صورتحال کے حل کا کریڈٹ سیاسی قیادت کو جاتا ہے،اسرائیل سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔سیکورٹی ذرائع نے صحافیوں کے منتخب گروپ سے تفصیلی بات کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے درمیان کسی بھی رابطے کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ہمارے سیاست دانوں کے ساتھ کوئی تعلق ہے اور نہ ہی ہم ایسے رابطوں کی خواہش رکھتے ہیں۔ وہ کیوں ہمارے ساتھ مسائل پر بات کرنا چاہتے ہیں؟ انہیں دوسرے سیاست دانوں سے بات کرنی چاہیے۔ ہمارے پاس اس شعبے کی کوئی مہارت نہیں ہے۔ ہم ایسا کوئی کردار چاہتے ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی سرگرمیوں کے لیے کوئی توانائی ہے۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گروں کا قلع قمع کیا جا رہا ہے،سکیورٹی فورسز نیشنل ایکشن پلان کے تحت فرائض سرانجام دے رہی ہیں،اس سال 15ستمبر تک 1422 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا ہےسکیورٹی فوسز 57ہزار سے زائد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کر چکی ہیں،بھارت کی دھمکیاں گیدڑ بھبکیوں کے سوا کچھ نہیں، اگر بھارت نے دوبارہ جارحیت کی کوشش کی تو اسے پیچھے سے ماریں گے، پاکستانی مسلح افواج اپنے ملک کے دفاع کیلئے پوری طرح تیار ہیں،پاکستان خطے میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے،افغان حکومت کو متعدد بار دہشتگردوں کی نشان دہی کر چکے ہیں،سیکورٹی فوسرز کے آپریشن میں 118افغان دہشتگرد ہلاک ہو چکے ہیں، ملک میں اسمگلنگ کیخلاف بھرپور کاروائیاں جاری کی جانی چائیں،پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے،پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ معاشی اور تزویراتی بھی ہے۔ جنرل فیض حمیدکے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کاروائی جاری ہے،کورٹ مارشل کے دوران تمام قانونی تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے۔ لمبا پراسس ہوتا ہے، کیس میں ڈیفنڈنٹ کو تمام لیگل رائٹس دیے جاتے ہیں۔معرکہ حق کے بعد بھارت نے اپنے دفاعی اخراجات بڑھا دیے ہیں آزاد کشمیر کی صورتحال کے حل کا کریڈٹ سیاسی قیادت کو جاتا ہے،اسرائیل سے متعلق پاکستان کا موقف تبدیل نہیں ہو سکتا اسرائیل سے متعلق ہماری سوچ سب کو معلوم ہے۔ ذرائع کے کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر معاملہ یہاں تک نہیں پہنچنا چاہیے تھا، اس سے بھارت پاکستان کیخلاف پراپیگینڈا کرتا ہے، کشمیری بھائی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ راج ناتھ سنگھ اتنا کریڈیبل نہیں ہے، اسکی کسی بات پر یقین نہیں کیا جانا چاہیے، بھارت کونسے اسلحہ خرید رہا ہے اس کے بارے میں پاکستان کو اطلاع ہے، ہمیں کوئی فکر، کوئی تشویش نہیں ، ہم ہر وقت جواب کیلئے تیار رہتے ہیں۔ بلوچستان میں اسمگلنگ پر قابو پایا گیا۔ ذرائع کے مطابق پہلے روزانہ 15ملین لیٹر ایرانی تیل اسمگل ہوتا تھا جو اب صرف ڈیڑھ ملین لیٹر رہ گیا ہے۔ لیگل طریقے سے ڈیزل امپورٹ ہوکر آرہا ہے، بڑی کامیابی ہے، فوج کا کسی سیاسی جماعت سے رابطہ تھا نہ ہے، سیکورٹی ذرائع نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے معاہدے میں پاکستان کے فریق بننے کے امکان کو مسترد کر دیا ،کیا غزہ میں جنگ بندی معاہدے میں پاکستان کے فریق بننے کا امکان نہیں۔

اہم خبریں سے مزید