لاہور(آصف محمود بٹ ) پاکستان کی سول سروسز اکیڈمی (سی ایس اے) والٹن کیمپس لاہور نے اقلیتوں کے نوجوانوں کو اعلیٰ سرکاری امتحان سی ایس ایس (Central Superior Services) کی تیاری کے لیے تربیت دینے کے مقصد سے شروع کیے گئے نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام فار مائنارٹیز (NOM) کے دوسرے بیچ کی ٹریننگ مکمل کرلی ہے۔ یہ پروگرام پاکستان میں شمولیتی طرزِ حکمرانی اور قومی اداروں میں اقلیتوں کی مؤثر نمائندگی کے فروغ کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔ایک ماہ پر مشتمل یہ تربیتی پروگرام چاروں صوبوں سے تعلق رکھنے والے 42 ہونہار نوجوانوں پر مشتمل تھا، جن میں 21 عیسائی، 19 ہندو اور 2 مسلمان امیدوار شامل تھے۔ اس پروگرام کا مقصد اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو سی ایس ایس جیسے مشکل اور باوقار امتحان کے لیے درکار علمی و تجزیاتی مہارتیں فراہم کرنا تھا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اقلیتوں کے لیے مختص 121 سی ایس ایس اسامیوں میں سے تاحال صرف 14 پر تقرریاں عمل میں آئی ہیں۔ اسی خلا کو پُر کرنے کے لیے حکومتِ پاکستان نے خصوصی اقدامات کیے ہیں جن میں اسپیشل سی ایس ایس امتحان، عمر کی حد میں 35 سال تک نرمی ، چار امتحانی کوششوں کی اجازت، اور بلوچستان، ضم شدہ اضلاع اور دیگر پسماندہ علاقوں کے امیدواروں کے لیے سہولیات میں اضافہ شامل ہیں۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر کیپیسٹی بلڈنگ سی ایس اے ڈاکٹر سید شبیر اکبر زیدی نے کہا کہ یہ پروگرام ہماری قومی وحدت اور تنوع میں سرمایہ کاری ہے۔ یہ صرف تعلیمی تربیت نہیں بلکہ اعتماد، وژن اور قومی خدمت کے جذبے کو پروان چڑھانے کا ذریعہ ہے تاکہ یہ نوجوان پاکستان کے بہتر مستقبل کے معمار بن سکیں۔سیکریٹری انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب فرید احمد تارڑ نے پروگرام کو شمولیتی طرزِ حکمرانی کے سفر میں ایک سنگِ میل قرار دیا۔