کراچی(نیوزڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں عارضی بندش قابل تعریف ہے، حماس امن منصوبے پر تیزی دکھائے ورنہ تمام شرائط ختم ہوجائیں گی، ذرائع کے مطابق مجوزہ غزہ امن منصوبے کے سلسلے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان پہلےمرحلے میں تکنیکی مذاکرات کا آغاز پیرسے مصری دارالحکومت قاہرہ میں ہوگا،اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ غزہ سے تمام قیدیوں کو ’آنے والے دنوں میں‘ واپس لایا جائے گا، حماس کو غیر مسلح کیا جائے گا، غزہ سے تمام تر مسلح جنگجوئوں کو نکال باہر کیا جائے گا، چاہے یہ سب ایک آسان طریقے سے یعنی مذاکرات کی مدد سے ہو یا پھر اس کےلئے کوئی مُشکل راستہ اختیار کیا جائے یعنی کہ طاقت کا استعمال کیا جائے گا،انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کا اسرائیل کی فوجی حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے حماس کے اس اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے کہ جس میں اُن کی جانب سے صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کے کچھ حصے قبول کرنے پر رضا مندی ظاہر کی گئی ہے۔انھوں نے استنبول میں ایک تقریب کے دوران عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’ہم امریکی صدر کے منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔