• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزادکشمیر، 6 روزہ لاک ڈاؤن کے دوران 30 ارب سے زائد کا کاروباری نقصان ہوا

مظفرآباد (این این آئی)جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے اعلان کردہ 6روزہ لاک ڈائون کے دوران مجموعی طور پر30ارب سے زائد کا کاروباری نقصان ہوا، لاک ڈائون کے دوران ہر طرح کے کاروبار بشمول ٹرانسپورٹ معطل رہی ، حتیٰ کہ موبائل سروس اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے ، سرکاری ملازمین کو بنکوں سے کیش ختم ہونے کے باعث بروقت تنخواہوں کی ادائیگیاں بھی نہ ہو سکیں، جب کہ پنشنرز کی انتظار کی گھڑیاں بھی طویل ہوتی گئیں، لاکھوں افراد لازمی نوعیت کے سفر سے بھی قاصر رہے ، سرکاری دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے باعث سرکاری اُمور ٹھپ رہے، لاک ڈائون سرکاری اندازوں کے برعکس طویل دورانیہ پر محیط ہونے کے باوجود کامیاب رہا ، آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنی نوعیت کا منفرد احتجاج دیکھا گیا جس میں آزاد کشمیر کی مجموعی آبادی کا باشعور طبقہ بحیثیت مجموعی شریک ہوا، نوجوانوں کی اکثریت نے بنیادی حقوق کے نام پر قائم جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم کو آزادکشمیر میں متبادل سیاسی نظام کے طور پر کامیابی سے متعارف کروایا جسے عوامی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی اور اس وقت ایکشن کمیٹی اندرون اور بیرون آزادکشمیر ریاستی عوام کی نمائندہ کے طور پر سامنے آ گئی ہے ، جس نے روایتی جماعتوں اور سیاسی قیادت ، متعصب مغرور قیادت کے تابوت میں بھی آخری کیل ٹھونک دی ہے ، آزادجموںو کشمیر بزنس فورم چیمبر آف کامرس ، انجمن تاجران اور دیگر کاروباری تنظیموں ، ٹرانسپورٹ یونین سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق آزادکشمیر کے بڑے شہروں میرپور ، مظفرآباد ، کوٹلی ، راولاکوٹ ، ڈڈیال ، چکسواری ، کھوئی رٹہ میںمجموعی طور پر روزانہ پانچ ارب روپے سے زائد مالیت کی کاروباری سرگرمیاں انجام پذیر ہوتی رہیں جب کہ روزانہ پچاس ہزار سے ایک لاکھ لوگ اپنے آبائی علاقوں سے شہروں اور مضافاتی علاقوں میں سفر کرتے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید