• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبے میں3144 اسکول دوبارہ فعال ، 81 ہزار بچوں کو تعلیمی مواقع میسر

کوئٹہ( خ ن) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے ویژن کے تحت بلوچستان حکومت نے صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی کی قیادت میں تعلیمی میدان میں تاریخی پیش رفت کرتے ہوئے ایک شاندار کارنامہ سرانجام دیا ہے صوبے کے 3,862 غیر فعال اسکولوں میں سے 3,144 اسکولوں کو دوبارہ فعال کردیا گیا ہے، جس سے 81 ہزار سے زائد بچوں کو تعلیمی مواقع میسر آگئے ہیں محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق یہ اقدام بلوچستان کی تاریخ کا ایک نیا سنگِ میل ہے، جس کے تحت 81 فیصد اسکول بحال کیے گئے،،ایک ایسا ہدف جو ماضی میں کبھی حاصل نہیں کیا گیاوزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان کا مستقبل تعلیم سے وابستہ ہے، اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ صوبے کا کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے ان کی متحرک قیادت اور واضح وژن کے نتیجے میں محکمہ تعلیم میں کئی انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئیں، جنہوں نے پورے تعلیمی نظام میں نئی روح پھونک دی ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس کامیابی میں اساتذہ کی بڑے پیمانے پر تعیناتی نے کلیدی کردار ادا کیا1,866 ایس بی کے اساتذہ فیز۔1 میں تعینات کیے گئے837 کنٹریکٹ اساتذہ فیز۔2 میں شامل ہوئے جبکہ 86 اساتذہ فیز۔3 کے تحت بھرتی کیے گئے290 اسکولوں کو عملے کی از سرِ نو تقسیم کے ذریعے فعال کیا گیا اس عمل میں این سی ایچ ڈی، بی ای سی ایس، پاک فوج، اور ڈپٹی کمشنرز نے بھی بھرپور تعاون کیا کارکردگی کے لحاظ سے پشین، خضدار اور آواران نمایاں اضلاع کے طور پر سامنے آئے پشین میں 230 اسکولوں کی بحالی کے ساتھ 10,076 نئے طلباء داخل ہوئے خضدار میں 7,394 جبکہ آواران میں 6,529 نئے اندراجات رپورٹ ہوئے دور دراز علاقوں جیسے ژوب اور نصیرآباد میں بھی نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی۔
کوئٹہ سے مزید