کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) حکومت بلوچستان نے 10 لاکھ 19 ہزار 969 ایکڑ سرکاری اراضی قبضہ مافیا اور غیر قانونی استعمال سے محفوظ بناتے ہوئے محکمہ جنگلات کے نام منتقل کر نے پر نیب بلوچستان کو ایک تعریفی مراسلہ ارسال کر دیا ۔ نیب ذرائع کے مطابق، حکومتِ بلوچستان نے نیب بلوچستان کو ایک تعریفی مراسلہ لکھا ہے، جس میں اس تاریخی پیش رفت میں نیب کی نگرانی اور رہنمائی کے ساتھ بورڈ آف ریونیو بلوچستان کی مؤثر حکمتِ عملی اور انتظامی کردار کو بھی سراہا گیا ہے۔ مراسلے کے مطابق بلوچستان کے آٹھ اضلاع میں 6 لاکھ 5 ہزار 343 ایکڑ اراضی محکمہ جنگلات کے نام منتقل کی گئی، جس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 1373 ارب روپے اور ڈی سی ویلیو تقریباً 1334 ارب روپے ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ پیش رفت بلوچستان کی تاریخ میں سرکاری جنگلات کے قانونی تحفظ کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔واضح رہے کہ 1890 کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ محکمہ جنگلات کی اراضی کو محفوظ بنانے کے لیے تاریخ ساز اقدام اٹھایا گیا ہے جس کا کریڈٹ بلا شبہ حکومت بلوچستان اور نیب بلوچستان کو جاتا ہے حکومتِ بلوچستان نے واضح کیا کہ یہ کامیابی نیب بلوچستان اور بورڈ آف ریونیو کی مشترکہ کاوش، شفاف طریقہ کار اور مسلسل رابطہ کاری کا نتیجہ ہے۔ نیب بلوچستان کی پیشہ ورانہ قیادت اور بورڈ آف ریونیو کی تکنیکی مہارت نے طویل عرصے سے زیرِ التوا زمینوں کے تنازعات کے شفاف حل کو ممکن بنایا۔مزید بتایا گیا ہے کہ مختلف اضلاع میں زمینوں کے تنازعات کے حل کے لیے فارسٹ سیٹلمنٹ بورڈز اور فارسٹ ٹربیونلز تشکیل دے دیے گئے ہیں تاکہ مقامی قبائل اور برادریوں کے خدشات کو منصفانہ طور پر نمٹایا جا سکے۔