کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)سیاسی و سماجی رہنما اور قوم وومن ایکٹیوسٹ ریحانہ حبیب جالب نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جان بوجھ کر افراتفری کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے سیاسی جماعتوں کی قومی معاملات پر خاموشی مجرمانہ ہے انہیں تاریخ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا بلوچستان کے لوگ اپنے حقوق مانگتے ہیں اور انصاف کے حصول تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ہم پرامید شہریوں اور سیاسی کارکنان کے نام اپنی گہری تشویش اور صاف موقف کے ساتھ کہنا چاہتے ہیں کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے نفاذ میں شفافیت و انصاف کا فقدان ہے جعلی نمائندگیاں اور مفاد پرست فیصلے صوبے میں بے چینی، بے روزگاری اور عدم تحفظ کو جنم دے رہے ہیں حکومتِ اور مقامی نمائندے جب اپنی ذمہ داریوں سے غافل رہیں گے تو عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا نوجوان ناکامی اور مایوسی کا شکار ہیں ان کے مستقبل اور عزتِ نفس کا تحفظ ہم سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے انہوں نے مطالبہ کیاکہ ایک آزاد، شفاف اور فوری انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ کی تعمیل، لائسنسنگ اور مشتبہ مفادات کی پوری جانچ کرے شفافیت اور انصاف کے بغیر ترقی، مصلحت یا سیاسی فوائد کا کوئی جواز نہیں۔ ہمارا عزم یہ ہے کہ جدوجہد جمہوری، پرامن اور قانونی دائرے میں جاری رہے گی مگر جعلی نمائندوں اور غیر شفاف فیصلوں کے خلاف ہم ہر قانونی و سیاسی راستہ اختیار کریں گے۔