پشاور (لیڈی رپورٹر )سرحدچیمبرآف کا مرس اینڈا نڈسٹری اور پا کستان فلو رملز ایسو سی ایشن خیبر پختو نخو ا نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے پابندی کے نفاذ کے بعد چیک پوائنٹس قا ئم کی گئی ہیں اور اور مانیٹرنگ افسران کو مورد الزام ٹھہرایا جو مبینہ طور پر بھتہ خوری میں ملوث ہیں اور پر مٹ کے نام پر گندم اور آٹے سے لدی گاڑیوں سے بھار ی ر شوت وصول کر کے جا نے کی اجازت دے رہے ہیں۔ چیئرمین نعیم بٹ نے الزام لگایا کہ یہ غیر قانونی عمل پنجاب کی اعلیٰ بیوروکریسی کی ملی بھگت سے جاری ہے جس کا نو ٹس لینے کی ضر ورت ہےان خیالات کا اظہار گذشتہ روزسر حد چیمبر اور پاکستان فلور مل ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا (PFMA-KPK) کے مشترکہ اجلاس میں کیا اس موقع پر سر حد چیمبر کے سینئر نائب صدر محمد ندیم، نائب صدر صابر احمد بنگش، سابق صدور فضل مقیم خان، فیض محمد فیضی، سابق نائب صدر شجاع محمد،سر حد چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ار اکین گل زمان، اشفاق احمد، مجیب الرحمان اور سیف اللہ خان، تاجروں، صنعت کاراورسر حدچیمبرسیکر ٹری جنر ل مقتصد احسن اور ممبران موجود تھے۔صدر جنید الطاف نے کہا کہ گندم وآٹے کی سپلا ئی کی بند ش کی وجہ سے صورتحال کافی تشویشناک ہے اور صوبے میں بحرانی کیفیت سے بچا نے کیلئے مرکزی اور خیبر پختونخوا حکومتوں کو اس معا ملہ کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کی ضرورت ہےنعیم بٹ نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں 90 فیصد آٹے کی صنعت بند ہو چکی ہے ان کا کہنا تھا حکومت پنجاب کی جانب سے گندم اور آٹے پر غیر آئینی پابندی کی وجہ سے آٹے، مید ہ اور دیگر اشیاء کے نرخ روزانہ کی بنیاد پر بڑھ رہے ہیں۔ہیں 20 کلو گرام کے تھیلے کا ریٹ بڑھ کر 3000 روپے ہو گیا ہے جو 25 اگست کے پہلے 1600 روپے میں فروخت ہور ہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختو نخوا کی گندم کی کل ضرورت 5.3 ملین میٹرک ٹن ہے جبکہ اس کی پیداوار 1.2 ملین ہے جس کے مطابق صوبے کو 4.2 ملین میٹرک ٹن گندم کی کمی کا سامنا ہے ۔