• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شرم الشیخ میں منعقدہ غزہ امن سربراہی کانفرنس، غزہ امن معاہدے پر ٹرمپ‘ مصر‘ قطر اور ترکیہ کے سربراہان کے دستخط

اسلام آباد /شرم الشیخ (نیوزرپورٹر/ایجنسیاں) مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ غزہ امن سربراہی کانفرنس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تاریخی غزہ امن معاہدے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ‘مصر‘ قطر اور ترکیہ کے سربراہان نے دستخط کردیے۔ تقریب میں وزیراعظم شہبازشریف بھی موجودتھے ۔اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہاکہ آج تاریخی دن ہے ‘جنگ بندی معاہدے نے مشرق وسطی میں نئے دور کا آغاز کردیا ‘میں وزیراعظم شہباز شریف اور میرے فیورٹ فیلڈ مارشل عاصم منیر جو کہ یہاں موجود نہیں ہیں کا شکریہ ادا کرتاہوں‘میری خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت اچھے ہمسائے بن کر رہیں جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ امن منصوبہ مشرق وسطی میں دیرپا امن کی جانب اہم قدم ہے‘ صدر ٹرمپ کی خصوصی توجہ اور جستجو کی بدولت ہی غزہ میں جاری قتل و غارت کو روکنا ممکن ہوا ‘صدر ٹرمپ نے لاکھوں جانیں بچائیں ‘وہ نوبل انعام کے اصل حقدار ہیں ‘مصرکے صدر عبدالفتاح السیسی کا کہنا تھاکہ یہ معاہدہ فلسطین کے عوام کیلئے امید کی کرن اور پائیدار امن کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ترک میڈیا کے مطابق صدر طیب اردوان کے اعتراض کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہوکی مصر میں ہونیوالے اجلاس میں شرکت منسوخ کی گئی۔تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کیلئے تاریخی امن معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ پیر کو صدر ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔ صدر ٹرمپ‘ مصری صدر عبدالفتاح السیسی، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے عالمی رہنماں کی موجودگی میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کیے۔ امریکی صدر نے اس موقع پر اپنے خطاب میں ترکیہ ، مصر، قطر سمیت دوست ممالک کے رہنماں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی کوششوں سے یہ امن معاہدہ ممکن ہوا جس سے نا صرف مشرق وسطی میں امن قائم ہوگا بلکہ سب ملکر غزہ کی تعمیر نو کریں گے ۔ امریکی صدر نے کہا کہ آج پوری دنیا کیلئے ایک تاریخی دن ہے، یہ معاہدہ بہت بڑی کامیابی ہے‘اس طرح کا کامیاب دن انہوں نے پہلے نہیں دیکھا۔ امریکی صدر کے معاہدے پر دستخطوں کے بعد شرکا نے تالیاں بجا کر معاہدے کا خیر مقدم کیا۔صدرالسیسی نے معاہدے پر دستخط کی تقریب کے بعد ٹرمپ ‘شہباز شریف سمیت عالمی رہنماں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غزہ امن معاہدہ بہت بڑی کامیابی ہے ، اس سے خطے میں امن قائم ہوگا۔یہ معاہدہ فلسطین کے عوام کیلئے امید کی کرن اور پائیدار امن کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ صدرٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تاریخی معاہدے کی کامیابی پر سب کو مبارکباد دیتے ہیں۔ اس سے غزہ میں امن اور ترقی ہوگی۔ اب غزہ میں تعمیر نو ہوگی جس کے لیے دوست ممالک تعاون کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پہلے یہ پیش گوئیاں کی جا رہی تھیں کہ تیسری عالمی جنگ مشرقِ وسطیٰ سے شروع ہوگی مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔امریکی صدر نے اپنے برابر کھڑے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا بھی شکریہ اداکرتے ہوئے انکے لیے توصیفی کلمات ادا کیے اور کہا کہ میں اپنے فیورٹ فیلڈمارشل عاصم منیر کابھی شکرگزارہوں‘اسکے ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو گفتگو کی دعوت دی ۔شہباز شریف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انتھک کوششوں سے امن کے قیام کیلئے معاہدے کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے جنوبی ایشیا میں بھی جنگ رکوانے کیلئے بھی تاریخی کردار ادا کیا۔ پاکستان نے امریکی صدر کو پاک بھارت جنگ رکوانے اور امن کیلئے شاندار کردار پر نوبل انعام کیلئے نامزد کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ امن کے حصولِ کیلئے آج تاریخی دن ہے۔ صدر ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ رکوا کر اور مشرق وسطی میں بھی جنگ بندی کراکے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بچائی ہیں۔ پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں ،جنگ جاری رہتی تو اسکا انجام جانے کیا ہوتا۔ تاریخ امریکی صدر کی جنگ بندی کی کوششوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ امریکی صدر نے وزیر اعظم کے خطاب کے بعد ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انکی خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت اچھے ہمسا یہ بن کر رہیں۔ کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر، انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو، یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا، جرمنی کے چانسلر فریڈرش میرس ودیگر شامل تھے۔علاوہ ازیں مصر میں غزہ امن سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ہوئی ہے جس میں ٹرمپ نے وزیر اعظم کے ساتھ گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور دونوں رہنماؤں میں خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا۔ قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل پہنچے تھے، جہاں انہوں نے اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ سے خطاب کیا ۔اس موقع پر صدرٹرمپ نے 7اکتوبر 2023ءکے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہوئے کہاکہ اسے نہیں بھلایا جا سکتا اور اب یہ دوبارہ کبھی نہیں ہو گا۔

اہم خبریں سے مزید