• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عیسائی لڑکے کی مبینہ جبری تبدیلیِ مذہب، NCRC کا فوری کارروائی کا مطالبہ

لاہور (آصف محمود بٹ)نیشنل کمیشن برائے حقوقِ اطفال (NCRC) نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرگودھا کے 14 سالہ عیسائی لڑکے شمریز مسیح کے مبینہ اغوا، جبری تبدیلیِ مذہب اور جنسی استحصال کے واقعے میں فوری مداخلت کرے جسے کمیشن نے بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔’’جنگ‘‘ کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق چیئرپرسن  قومی کمیشن برائے حقوق اطفال  کمیشن  عائشہ رضا فاروق نے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کے نام خط میں صوبائی حکومت سے درخواست کی کہ وہ عدالت میں فریق بنے تاکہ بچے کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔کمیشن کے مطابق یہ معاملہ نہ صرف ایک بچے کی فلاح بلکہ ریاست کی ذمہ داری سے متعلق وسیع قانونی اور اخلاقی بحث کو جنم دے چکا ہے۔دستاویزات کے مطابق این سی آر سی نے 24 جولائی 2025 کو اس کیس کا نوٹس لیا جب اطلاعات موصول ہوئیں کہ مذکورہ بچہ اغوا اور جبراً مسلمان کیا گیا ہے۔ اس پر ڈی پی او سرگودھا سے رپورٹ طلب کی گئی۔بعد ازاں، بچہ لاہور کی ایک جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت میں پیش ہوا اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت بیان دیا کہ وہ اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کر آیا تھا۔ تاہم چند روز بعد گارجین کورٹ لاہور نے بچے کی عارضی حوالگی اس کے ماموں محمد خرم کے سپرد کر دی جو پہلے ہی اسلام قبول کر چکے تھے۔
اہم خبریں سے مزید