کراچی (نیوز ڈیسک) تازہ ریسرچ میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف کا خود امریکی شکار ہیں، غیرملکی برآمدکنندگان نہیں، نئی پالیسیوں سے امریکی کمپنیوں اور صارفین پر قیمتوں کا دباؤ بڑھ گیا، درآمدی اشیاء 4 فیصد اور ملکی مصنوعات 2 فیصد مہنگی ہوئی ہیں۔ مہنگائی میں مزید اضافہ متوقع، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی کمپنیوں پر لاگت کا دباؤ بڑھ رہا ہے جو بالآخر صارفین تک منتقل ہو جاتاہے۔ وائٹ ہاؤس نے انوکھی منطق پیش کی ہے کہ یہ ایک عارضی مرحلہ ہے اور بالآخر اخراجات غیرملکی برآمدکنندگان کو اٹھانے پڑیں گے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ابتدائی شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی تجارتی پالیسیوں کے تحت عائد کردہ امریکی محصولات کا اصل بوجھ خود امریکی کمپنیاں اور صارفین برداشت کر رہے ہیں، نہ کہ غیرملکی برآمدکنندگان جیسا کہ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مارچ سے اب تک درآمدی اشیا کی قیمتوں میں 4 فیصد اور ملکی مصنوعات میں 2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔