• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواب چھینتی گھریلو مشقت، ملک بھر میں لاکھوں بچے غیرقانونی غلامی پر مجبور

کراچی (اے ایف پی)خواب چھینتی گھریلو مشقت:ملک بھر میں لاکھوں بچے غیر قانونی غلامی پر مجبور، سندھ میں بچوں کی گھریلو ملازمت پر ایک سال جیل یا 50ہزار روپے جرمانے کی سزا لیکن عمل درآمد نہ ہونے کے برابر ، این جی او سپارک کے مطابق بچوں کی گھریلو ملازمت سستی مزدوری نہیں، پاکستانی معاشرہ اسے جدید غلامی کے طور پر قبول کر رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے اس میگا سٹی میں، ارمینہ 10سال کی عمر سے ہی ایک متوسط طبقے کے گھر میں جھاڑو لگا رہی ہے، فرش صاف کر رہی ہے اور کھانا پکا رہی ہے۔ پاکستان کے لاکھوں بچوں کی طرح، وہ بھی ایک گھریلو ملازمہ ہے، جو کہ ایک غیر قانونی لیکن عام رواج ہے۔یہ عمل اکثر ان خاندانوں کے لیے غم کا باعث بنتا ہے جو اتنے غریب ہوتے ہیں کہ انصاف کے حصول کے لیے قدم بھی نہیں اٹھا پاتے۔ ’’میں اپنی ماں کے ساتھ مل کر سبزیاں کاٹتی ہوں، برتن دھوتی ہوں، فرش پر جھاڑو لگاتی اور پونچھا لگاتی ہوں۔ میں اس خاندان کے لیے کام کرنے سے نفرت کرتی ہوں،‘‘ یہ کہنا تھا 13 سالہ بچی کا، جو کراچی کی کچی آبادی سے صبح 7 بجے کام کے لیے نکلتی ہے اور اکثر رات گئے اندھیرا ہونے کے بعد واپس لوٹتی ہے۔ ’’بعض اوقات ہم اتوار کو بھی کام کرتے ہیں، حالانکہ یہ ہمارا واحد چھٹی کا دن ہونا چاہیے، اور یہ واقعی سراسر ناانصافی ہے۔
اہم خبریں سے مزید