حیدرآباد (بیورو رپورٹ) پی پی ایچ آئی سندھ میں سولر انورٹرز کی غیر شفاف خریداری اور تعمیراتی کاموں کے ٹھیکے دینے میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیپرا قواعد 2010ءکے قاعدہ 4کے تحت کہا گیا ہے کہ جب کسی سرکاری ادارے کی جانب سے اشیا، خدمات یا تعمیراتی کاموں کی خریداری کی جائے تو یہ عمل شفاف،منصفانہ، موثر اور معیشت کے اصولوں کے مطابق ہونا چاہئے تاکہ خریداری سے ادارے کو حقیقی فائدہ حاصل ہو، سندھ پبلک پروکیورمنٹ ایکٹ 2009ءکے سیکشن 45کے مطابق خریداری کرنے والے ادارے کو بولی کی جانچ پڑتال کے نتائج ایک رپورٹ کی صورت میں ظاہر کرنے چاہئیں جس میں بولیوں کی منظوری یا رد کئے جانے کی وجوہات بیان کی جائیں۔