وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان کے پاکستان پر حالیہ حملے اور خوارج کی دراندازی کی کوششوں کا ساتھ دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہائیوں سے مشکلات میں گھرے افغانستان کی پاکستان نے ہر مشکل وقت میں مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، اعلیٰ حکومتی عہدیدار متعدد بار افغانستان کے دورے پر گئے، افغان نگران حکومت کو پاکستان میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنے سے متعلق مذاکرات کیے، پاکستان نے افغانستان سے پاکستان میں خوارج کی دراندازی روکنے کی سفارتی و سیاسی اقدامات کے ذریعے بھرپور کوشش کی۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں قیمتی جانوں، اربوں ڈالر کا معاشی نقصان اٹھایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ عوام ہم سے سوال کرتے ہیں حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گی، صوبائی حکومتیں، وفاقی و صوبائی ادارے پاکستان میں غیر قانونی افغان باشندوں کی جلد وطن واپسی یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کا پاکستان پر حالیہ حملہ، خوارج کی پاکستان میں دراندازی کی کوششوں کا ساتھ دینا تشویشناک امر ہے، پاکستان کی بہادر افواج نے اس حملے کا بھرپور انداز سے جواب دیا، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے افغانستان کے حملوں کو پسپا کیا، مجھ سمیت پوری قوم فیلڈ مارشل کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج پاکستان بھارتی جارحیت کے دوران ثابت کر چکی کہ ہماری افواج اپنی وطن کا دفاع کرنا جانتی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور انہیں مبارک باد دی، وفاق کی جانب سے وزیراعلیٰ کے پی کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے، وفاقی حکومت عوام کی فلاح و ترقی کیلئےصوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء، وزیرِاعظم آزاد کشمیر، پنجاب، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ شریک ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے شرکاء کا خیر مقدم کیا، اجلاس میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی شریک نہیں ہوئے، ان کی نمائندگی مزمل اسلم نے کی۔