اسلام آباد ( رپورٹ حنیف خالد )نیب اسلام اباد/راولپنڈی نے فورچون ایمپائر اور فورچون ریزیڈنسی اسکینڈل میں مرکزی ملزمہ ہما اشرف کے وارنٹ گرفتاری کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔ 207متاثرین سے1.32ارب روپے بٹور کر جائیدادیں خریدنے اور منی لانڈرنگ کا انکشاف، نیب ذرائع کے مطابق شواہد کی بنیاد پر نیب ٹیم نے عدالت سے وارنٹ گرفتاری کے اجراء کی درخواست دائر کر دی ہے تاکہ ملزمہ کو گرفتار کر کے مزید ثبوت حاصل کیے جا سکیں یہ اقدام عوام کی لوٹی ہوئی رقم کی واگزاری کے لیے ایک اہم پیش رفت ثابت ہوگا اس سلسلے میں جب اشرف کریم ڈھیڈی کی اہلیہ ہما اشرف کے کے قریبی ذرائع سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تمام الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ عدالت میں ثابت ہو جائے گا کہ یہ تمام الزامات جھوٹے ہیں اور ہم جلد سرخرو ہوں گے۔ہما اشرف، جو مبینہ طور پر شریکِ ملزم محمد اشرف کریم ڈھیڈی کی اہلیہ، ایم اے کے ڈھیڈی وینچرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی سابق ڈائریکٹر اور 94 فیصد شیئر ہولڈر ہیں، پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے شوہر اشرف کریم ڈھیڈی کے ساتھ مل کر عوام کو مختلف پروجیکٹس میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی اور 207 متاثرین سے تقریباً 1.321 ارب روپے جمع کیے، تاہم منصوبے مکمل کیے بغیر یہ رقوم مختلف جائیدادوں میں لگا کر منی لانڈرنگ کی گئیں۔تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ہما اشرف نے غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی رقوم کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا۔ ملزمہ نے انہی رقوم سے اسلام آباد کے پوش علاقے سیکٹر F-6/4 میں تقریباً 6 کروڑ روپے مالیت کا عالیشان گھر اور سیکٹر F-10/2 میں 6 کروڑ 5 لاکھ روپے کا قیمتی رہائشی پلاٹ خریدا۔ یہ جائیدادیں اُن رقوم سے حاصل کی گئیں جو عوام سے مختلف منصوبوں کے نام پر وصول کی گئی تھیں۔ مزید یہ کہ مذکورہ جائیدادیں خریدنے کے بعد ہما اشرف نے انہیں فروخت کر دیا اور اس طرح عوام سے حاصل شدہ خطیر رقوم کو منی لانڈرنگ کے ذریعے چھپانے اور گبن کرنے کی کوشش کی۔مزید یہ کہ ملزمہ کو متعدد بار کال اپ نوٹسز جاری کیے گئے، تاہم وہ بارہا طلبی کے باوجود تفتیش میں شامل نہیں ہوئیں اور روپوش ہو گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہما اشرف کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، اور اس کی گرفتاری منی لانڈرنگ کے اصل حقائق سامنے لانے کے لیے نہایت ضروری ہے۔