اسلام آباد ( نیو ز ر پو رٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ نااہل حکمران تعلیم جیسے ہم ترین فرض سے روگردانی کرکے ملک کے کروڑوں بچوں کا مستقبل تاریک کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ملک کے حالات نوجوانوں کو مایوس کررہے ہیں۔ حکمرانوں کی کسی ترجیح میں تعلیم ہے نہ روز گار۔ اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کو عوام کی قسمت کے فیصلے کرنے کا کوئی اختیار انہیں،یہ فیصلے کرنا عوام کے منتخب نمائندوں کا حق ہے ،مرکزی و صوبائی حکومتیں آپس کی لڑائیوں اور فوٹو سیشن میں مصروف ہیں۔ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے ایک نظام،ایک نصاب اور ایک زبان میں تعلیم دینا ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپورٹس کمپلیکس ملاکنڈ میں بنو قابل پروگرام کے تحت مفت آئی ٹی کورسز کے طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا ملک میں اڑھائی کروڑ سے زیادہ بچے سکولوں سے باہر ہیں جن میں سے 50 لاکھ کے پی میں ہیں۔مالاکنڈ ڈویژن کے سینکڑوں سکولوں کی عمارتیں مخدوش ہیں مگر حکومت دوسرے کاموں میں الجھی ہوئی ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے نوجوانوں سے کہا کہ ملک کوجاگیر داروں اور وڈیرہ شاہی کے قبضہ سے اورملکی معیشت کو آئی ایم ایف سے آزاد کروانا اور سودی معیشت کا خاتمہ ہمارا ہدف ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یہ کسی جرنیل، نواز شریف اور زرداری کا نہیں 25کروڑ عوام اور میرے نوجوانوں کا ملک ہے۔انہوں نے نوجوانوں کو 21:22:23 نومبر کو لاہور مینار پاکستان اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ یہ انقلابی اجتماع ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔یہ اجتماع“بد ل دو نظام“کے نعرے کی بنیاد پر ہورہا ہے۔ہم نے نوجوانوں کی مدد سے ملک پر مسلط ظلم و جبر کے اس نظام کوتبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی ساڑھے تین بلین ڈالر کا آئی ٹی ایکسپورٹ ہے۔ اس کو نوجوانوں کی مدد سے 15بلین تک بڑھائیں گے۔ ان کورسز میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات کو بیرون ملک سے بھی سکالر شپ پر تعلیم دلائیں گے۔ بنو قابل پروگرام گیم چینجر اور امید کا پروگرام ہے۔اس کے ذریعے نوجوانوں کو مایوسی کے اندھیروں سے نکال کر علم کی روشنی میں لائیں گے۔