• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا، ججز کی بڑھتی تعداد صدر ٹرمپ کے فیصلوں کیخلاف آواز اٹھانے لگی

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کی ڈسٹرکٹ اور اپیلیٹ کورٹس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جرائم، غیر قانونی امیگریشن اور داخلی سلامتی سے متعلق سخت اقدامات کو غلط اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ان پر شدید تنقید کی ہے۔ ان عدالتوں کے ججوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ہنگامی حالات کے دعوے حقائق کے برعکس اور قانون کی حکمرانی کے منافی ہیں۔ برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق،ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ جوڈیشل مزاحمت نہ صرف ڈیموکریٹس بلکہ ریپبلکن ججز، حتیٰ کہ ٹرمپ کے مقرر کردہ ججز کی طرف سے بھی سامنے آئی ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ عدالتیں انتظامیہ کے غیر معمولی اختیارات کے پھیلائو پر گہری تشویش رکھتی ہیں۔ رواں ماہ اوریگون کی جج کارن ایمیرگٹ اور شکاگو کی جج اپریل پیری نے نیشنل گارڈ کی تعیناتی سے متعلق ٹرمپ کے فیصلوں کو روکنے کیلئے عارضی احکامات جاری کیے۔ دونوں ججز نے قرار دیا کہ ٹرمپ نے معمولی نوعیت کے واقعات کو ’’جنگی صورتحال‘‘ بنا کر پیش کیا۔ ایمیرگٹ، جنہیں خود ٹرمپ نے پہلی مدتِ صدارت میں نامزد کیا تھا، نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ صدر کا دعویٰ کہ پورٹ لینڈ ایک جنگ زدہ شہر ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید