• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا ،غیر تیار شدہ تمباکو پر صوبائی ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی غیرقانونی قرار

پشاور(نیوز رپورٹر)پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دورکنی بنچ نے خیبرپختونخوا میں غیر تیار شدہ تمباکو پر صوبائی ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ کےخلاف دائر رٹ پٹیشن پر ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی غیرقانونی قراردیدی اور خیبرپختونخوا صوبائی ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ 2024 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قراردیا ہے۔دورکنی فاضل بنچ نےنجی ٹوبیکو کمپنی وغیرہ کی درخواستوں پر سماعت کی۔ اس دوران کمپنی کے وکلاءبیرسٹر ابراہیم آفریدی اور لونگین خان ایڈووکیٹ بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔رٹ میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پی ٹی سی اور دیگر صنعتی اداروں نے خیبرپختونخوا فنانس ایکٹ 2024 کے خلاف درخواستیں کی ہیں کیونکہ صوبائی حکومت کی جانب سے غیر تیار شدہ تمباکو پر صوبائی ایکسائز ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جوغیر آئینی اقدام ہے ۔انہوں نے بتایاکہ آئین کے آرٹیکل 141 اور 152 کے تحت قانون سازی کے اختیارات وفاق اور صوبوں کے درمیان واضح طور پر تقسیم کیے گئے ہیں۔ قانون کے مطابق ایکسائز ڈیوٹیز عائد کرنے کا اختیار صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے لہٰذا صوبائی نے یہاں وفاق کے دائرہ اختیار میں مداخلت کی ہے۔وکلاءکا موقف تھا کہ آئین میں وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکسیشن کے اختیارات کی آئینی حدود واضح ہیں اس لئے صوبائی حکومت کی جانب سے اس نوعیت کا ٹیکس صوبے میں سرمایہ کاری کو متاثر کرے گا۔دوسری جانب صوبائی حکومت نے کیس میں موقف اختیار کیاہے کہ مذکورہ ایکٹ آئینی تقاضوں کے مطابق نافذ کیا گیا ہے اور آئین کی رو سے صوبائی اسمبلیوں کو مخصوص اشیاءبشمول تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کااختیار حاصل ہے ۔فریقین کے دلائل کے بعددورکنی بنچ نے قرار دیا کہ متعلقہ قانون آئین میں طے کردہ مالیاتی اصولوں سے متصادم ہے لہٰذاصوبائی حکومت کی جانب سے صوبائی ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ 2024کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
پشاور سے مزید