حکمران لیبر پارٹی نے اپوزیشن کنزرویٹو پارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس متنازع منصوبے پر وضاحت دے جس کے تحت برطانیہ میں قانونی طور پر مقیم ہزاروں افراد کی مستقل رہائش ختم کی جا سکتی ہے۔
لیبر چیئر اینا ٹرلی رکن پارلیمنٹ نے شیڈو ہوم آفس وزیر کیٹی لیم کو ایک خط میں فوری وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ اُن لوگوں کو ملک بدر کرنے کا خطرہ پیدا کرتا ہے جنہوں نے تمام قواعد و ضوابط پر عمل کیا، جو برطانوی معاشرے میں اسکولوں، اسپتالوں اور کاروبار کے ذریعے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ، جو شیڈو ہوم سیکریٹری کرس فلپ کی قیادت میں تیار کردہ بل میں شامل ہے، اُن افراد کی مستقل رہائش ختم کرنے کی اجازت دیتا ہے جو کوئی جرم کریں، 6 ماہ یا اس سے زیادہ عرصے تک 38 ہزار 700 پاؤنڈ سے کم کمائیں، یا کسی بھی قسم کا فائدہ حاصل کریں۔
گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں کیٹی لیم نے برطانیہ کو ثقافتی طور پر ہم آہنگ بنانے کے لیے اس پالیسی کو ضروری قرار دیا تھا، جس پر خود ان کی پارٹی کے اندر سے بھی تنقید سامنے آئی۔
اینا ٹرلی نے اپنے خط میں اس پالیسی کے بارے میں 25 سوالات اٹھائے ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہے کہ آیا کم آمدنی والے پنشنرز، زچگی کی چھٹی پر جانے والی خواتین یا اپنے بچوں یا رشتہ داروں کی دیکھ بھال کے لیے کام کے اوقات کم کرنے والے افراد بھی اس قانون کی زد میں آئیں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اس پالیسی پر عمل درآمد خاندانوں کو توڑ دے گا، قانون کی بالادستی کو کمزور کرے گا اور برطانیہ کی منصفانہ ساکھ کو نقصان پہنچائے گا۔
خیال رہے کہ کنزرویٹو پارٹی نے اب تک اس پالیسی کے کئی بنیادی نکات، جیسے کہ کن فوائد کو سوشل پروٹیکشن سمجھا جائے گا اور آیا اس سے خاندان الگ ہو سکتے ہیں یا نہیں، واضح نہیں کیے ہیں۔