کراچی (نیوز ڈیسک) تیل کی دولت سے مالا مال سعودی عرب کی توجہ اب AI طاقت برآمد پر، دنیا کو کمپیوٹنگ پاور فراہم کرنے کیلئے سعودی حکومت اربوں ڈالر کے ڈیٹا سینٹرز تعمیر کر رہی ہے۔ ولی عہد محمد بن سلمان تیل کی دولت کو ڈیجیٹل توانائی، ٹیکنالوجی اثرورسوخ میں بدلنے کے خواہاں ہیں۔ امریکی اور چینی ٹیک کمپنیوں اوپن اے آئی، گوگل، انٹیل اور مائیکروسافٹ سے معاہدے زیر غور ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب جو برسوں سے تیل کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے، اب ڈیجیٹل دور میں اپنی پہچان بدلنا چاہتا ہے۔