• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کابل کے پیچھے دہلی، بھارت ایک ارب ڈالر کی آفر دے چکا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق شیخ نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ اگر افغانستان سے ڈیڈ لاک برقرار رہتا ہے تو پاکستان کی کیا حکمت عملی ہونی چاہیے؟ جواب میں تجزیہ کار سید محمد علی ، سلیم صافی، ارشاد بھٹی اور محمل سرفراز نے کہا کہ کابل کے پیچھے دہلی ہے بھارت کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی آفر دی جاچکی ہے اور طالبان حکومت کو بہت کچھ دیا جائے گا۔افغان وفد ٹی ٹی پی یا بی ایل اے کے خلاف سنجیدہ اقدامات سے پہلو تہی کر رہا ہے۔جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔ بھارت نے اعلان جاری کیا ہے کہ پاکستان کے جنوب مشرقی حصے کے قریب فوجی مشقیں شروع کی جا رہی ہیں۔ ایسے میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بھی بہت کشیدہ ہیں ان مذاکرات کا نتیجہ اس بات پر منحصر ہے کہ آیا افغان طالبان اس خطے میں ترقی اور امن کے سفر کا حصہ بننا چاہتے ہیں یا بھارت کے اشاروں پر چل کر دہشت گردی کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ فی الحال استنبول میں ہونے والے مذاکرات سے جو اشارے مل رہے ہیں وہ زیادہ مثبت نہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ استنبول مذاکرات میں افغان وفود کی محدود اختیارات اور تاخیر کی وجہ سے فوری پیش رفت ممکن نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بظاہر جنگ کسی فریق کے مفاد میں نہیں البتہ مذاکرات ناکام رہنے کی صورت میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ضرورہونی چاہیے۔

اہم خبریں سے مزید