• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی ہندو خاتون کو 20 سال بعد بھارتی شہریت مل گئی، آبائی وطن آنیکی خواہش

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستانی ہندو خاتون کو 20 سال بعد بھارتی شہریت مل گئی، جو اب آبائی وطن آنیکی خواہشمند ہیں، 2004 میں سوات میں عسکریت پسندی بڑھنے لگی تو والد نے اپنی بیٹی اور بیٹے کو بھارت بھیج دیا تھا۔ پونم کماری کا کہنا ہے کہ میرا پاسپورٹ ختم ہو گیا تھا، بھارت نے ویزا نہیں بڑھایا، دو ملکوں میں پھنس کر کہیں کی نہ رہی، والدین اب بھی سوات میں مقیم ہیں، پونم انڈین شہری بن کر ان سے ملاقات کیلئے پاکستان آنیکی خواہش مند ہیں۔ بھارت میڈیا کے مطابق پاکستان کے ضلع سوات کی رہائشی پونم کماری کو بھارت میں 20 سال بعد شہریت مل گئی۔ 2004 میں جب سوات میں عسکریت پسندی بڑھنے لگی تو اس کے والد دینا ناتھ نے اپنی بیٹی اور بیٹے گگن کو بھارت بھیج دیا، جہاں وہ دہلی اور رام پور میں اپنے رشتہ داروں کے ساتھ رہنے لگے۔ کچھ عرصے بعد پونم نے رام پور کے ایک تاجر پونیت کمار سے شادی کی، تاہم اس کا پاکستانی پاسپورٹ 2013 میں ایک شناختی دستاویز نہ ہونے کے باعث منسوخ ہوگیا اور وہ والدین سے ملنے پاکستان نہیں آسکی۔ ویزا کی تجدید نہ ہونے پر وہ برسوں بھارت اور پاکستان کے درمیان پھنس کر رہ گئی۔ اس سال پونم نے شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے تحت دوبارہ درخواست دی، جو منظور کر لی گئی۔ اب 38 سالہ پونم بھارتی شہری بن چکی ہے اور اپنے والدین سے ملاقات کے لیے پاکستان آنے کی خواہش مند ہے۔ اس کے بھائی گگن کو 2016 میں بھارتی شہریت مل گئی تھی، جب کہ والدین سوات میں بدستور مقیم ہیں۔
اہم خبریں سے مزید