• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ: سوشل ورکرز کو نسلی امتیاز اور عدم تحفظ کا سامنا

برطانیہ میں سوشل ورکرز کو بعض علاقوں میں بڑھتے ہوئے نسلی تعصب، نفرت آمیز رویوں اور عدم تحفظ کے احساس کا سامنا ہے، جس سے بچوں کی فلاحی خدمات متاثر ہو رہی ہیں۔

یہ انتباہ معروف سماجی رکن ماہر گیلاگر نے دیا ہے، جنہوں نے حکومت سے واضح رہنمائی اور مضبوط قیادت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گیلاگر نے کہا کہ ’’سوشل ورکرز یقینی طور پر ایسے علاقوں میں جا رہے ہیں جہاں وہ خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے اور انہیں ہتک آمیز تبصروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کی ہچکچاہٹ سمجھ میں آتی ہے، وہ جلدی اپنا کام ختم کرکے وہاں سے نکلنا چاہتے ہیں، لیکن ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنا کام صحیح طور پر انجام دے سکیں۔‘‘

انہوں نے بچوں کے وزیر جوش میکالسٹر کو خط لکھ کر خبردار کیا کہ فوسٹر کیئر نظام ’’امتیازی نظریات کو معمول بنانے‘‘ کے باعث کمزور ہو رہا ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ’’واضح قیادت اور رہنمائی‘‘ فراہم کرے۔

گیلاگر نے کہا کہ ’’ میں چاہوں گا کہ حکومت اس فرق پر کھل کر بات کرے جو لوگوں کے رویوں میں آ رہا ہے اور جس کی وجہ سے بچے خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ اس بارے میں سب خاموش ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ غیر سرپرست پناہ گزین بچے اور اقلیتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچے موجودہ حالات میں خاص طور پر ’’نسلی تعصب اور معاشرتی تنہائی‘‘ کا شکار ہو رہے ہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید