• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نارتھ یارکشائر کے علاقے نِیڈرڈیل (Nidderdale) میں رہائشیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں نلکے کا پانی نہ پئیں، حتیٰ کہ اُبالنے کے بعد بھی نہیں، کیونکہ پانی کے نمونوں میں آلودگی پائی گئی ہے۔

یارکشائر واٹر کمپنی کے ترجمان کے مطابق، ہیروگیٹ کے قریب 34 مکانات میں پانی میں غیر معمولی کیمیائی و طبعی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں، متاثرہ علاقوں میں ڈارلے، مینوتھ ہل، برسٹوتھ، ہائی برسٹوتھ، فاریسٹ مور، فیلزکلف اور لافٹ ہاؤس شامل ہیں۔

کمپنی کے مطابق، مزید 43 گھروں کے لیے اب بھی اُبال کر پینے کی ہدایت برقرار ہے، تاہم مذکورہ 34 گھروں کے مکینوں کو سختی سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں نلکے کا پانی نہ پئیں، نہ ہی اسے کھانا پکانے، دانت صاف کرنے یا پالتو جانوروں کو پلانے کے لیے استعمال کریں، البتہ پانی کو کپڑے دھونے، برتن صاف کرنے، غسل اور بیت الخلا کے استعمال کے لیے محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

مقامی ایک رہائشی کے مطابق انہیں کمپنی کی جانب سے پینے کے لیے بوتل بند پانی فراہم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعے کی رات یارکشائر واٹر کی کال آئی، انہوں نے کہا کہ اب پانی اُبالنے کے بعد بھی پینے کے قابل نہیں رہا۔ ہفتے کے آخر تک تقریباً 64 لیٹر پانی فراہم کیا گیا تاکہ میں سبزیاں دھونے اور پینے کے لیے استعمال کر سکوں لیکن اب تک یہ نہیں بتایا گیا کہ اصل مسئلہ کیا ہے۔

یارکشائر واٹر کے ترجمان نے بتایا کہ 10 اکتوبر کو معمول کے نمونے لینے کے دوران پانی میں کولِیفارم بیکٹیریا کی کم سطح پائی گئی، یہ وہی بیکٹیریا گروپ ہے جس میں ای کولی (E. coli) بھی شامل ہے جو بوڑھوں، بچوں اور کمزور افراد میں سنگین بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔

ترجمان کے مطابق، ہم نے نیٹ ورک کو فلش کرنے، نجی سپلائیز کے ٹیسٹ، اور حفاظتی وال لگانے جیسے اقدامات کیے ہیں۔ اضافی ٹیسٹوں میں اب کچھ علاقوں میں کیمیائی بے ترتیبی ظاہر ہوئی ہے، جس کے بعد متاثرہ گھروں کو پانی نہ پینے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور امکان ہے کہ مسئلہ اُن دیہی علاقوں سے متعلق ہو جہاں گھروں کو یارکشائر واٹر کے ساتھ نجی بور ہول سپلائی بھی حاصل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ صورتحال صارفین کے لیے پریشان کن ہے، اور ہم ان کی صبر و تعاون پر شکر گزار ہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید