 
                
                 
 
اسلام آباد (طاہر خلیل ) پارلیمنٹرنز / سیاستدانوں کے احتساب کیلئے نیب کا نیا میکنزم ، بد عنوانی شکایات پر کارروائی سپیکر / چیئرمین سینٹ کے فیصلے سے مشروط کر دی گئی، نیب نے پارلیمنٹرنز کو بلیک میلنگ اور جھوٹے الزامات سے بچانے اور فیئر ٹرائیل طرز عمل کے تحت نئے ایس اوپیز جاری کر دیئے ہیں، ایس او پیز کو کانفی ڈینشل قرار دیا گیا ۔ جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ جب بھی نیب کو کسی پارلیمنٹرین کے خلاف بد عنوانی ، نیب آرڈیننس میں درج فہرست کے مطابق کیسز میں ملوث ہونے کی شکایت ملے گی ، اس کی ابتدائی انکوائری ، انویسٹی گیشن میں الزامات درست ہوں اور ثابت ہوجائے کہ الزمات بد نیتی پر مبنی نہیں ، نیب تو مو صولہ شکایت سپیکر / چیئرمین سینٹ کو بھیجے گا تاکہ ایوان کے کسٹوڈین کی حیثیت سے پارلیمنٹرین کے استحقاق کا خیال رکھتے ہوئے نیب کی بھیجی گئی شکایت پر فیصلہ کریں ، سپیکر / چیئرمین سینٹ کا فیصلہ آنے کے بعد نیب پارلیمنٹرنز کے خلاف شکایات پر مزید کارروائی کرے گا۔