• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلز: یوم سیاہ کشمیر پر دستاویزی فلم و تصویری نمائش کا اہتمام

— تصویر بشکریہ رپورٹر
— تصویر بشکریہ رپورٹر

یورپین دارالحکومت برسلز میں واقع پاکستانی سفارتخانے میں 27 اکتوبر 1947 کی مناسبت سے یوم سیاہ کی تقریب منعقد ہوئی۔

27 اکتوبر وہ دن ہے، جس دن بھارتی افواج نے جموں و کشمیر میں غیر قانونی طور پر داخل ہوکر قبضے اور جبر کے ایک طویل باب کا آغاز کیا۔ بدھ کی شام منعقد ہونے والی اس تقریب میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول میں کشمیری عوام کی دہائیوں سے جاری جدوجہد اور قربانیوں کو اُجاگر کیا گیا۔

اس تقریب میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے علاوہ انسانی حقوق کے کارکنوں اور مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

حدیقہ قریشی کی نظامت میں پروگرام کا آغاز حافظ عثمان کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد اس موقع پر جاری کردہ صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات پڑھے گئے۔

صدر پاکستان کا پیغام ورلڈ کسٹمز آرگنائزیشن میں پاکستان کے مستقل مندوب سید اسد رضا رضوی اور وزیراعظم کا پیغام ٹریڈ اور انوسٹمنٹ کی نو تعینات اتاشی سدرہ مناف نے پڑھا۔ بعدازاں پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کا ایک ویڈیو پیغام بھی دکھایا گیا، جس میں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک پاکستان کی ثابت قدم سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کیا گیا تھا۔

اس موقع پر ایک دستاویزی فلم کی نمائش بھی کی گئی جس میں کشمیر کے یوم سیاہ کے تاریخی اور سیاسی تناظر کا پس منظر بیان کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں معصوم شہریوں پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقع پر اپنے کلیدی خطاب میں یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی نے ہندوستان میں اپنے عرصہ تعیناتی کے دوران سید علی گیلانی سمیت دیگر کشمیری قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا احوال بیان کیا۔

قبل ازیں یوم سیاہ کی مناسبت سے سفارتخانے نے ایک ہفتہ طویل تصویری نمائش کا اہتمام کیا جس میں بھارت کے زیر قبضہ علاقے میں زندگی کی روزمرہ کی حقیقتوں، کشمیری عوام کی استقامت اور انصاف کے لیے ان کی جدوجہد کو پیش کیا گیا تھا۔ 

برطانیہ و یورپ سے مزید