• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم چاند پر 6 بار جاچکے ہیں، ناسا کا کارڈیشین کو جواب

کراچی (رفیق مانگٹ) امریکی ریئلٹی شو اسٹار کیم کارڈیشین نے اپنے پروگرام ’’دی کارڈیشینز‘‘ میں یہ متنازع دعویٰ کر کے عالمی سطح پر ہلچل مچا دی کہ 1969 کا اپولو 11 مشن دراصل ایک اسٹوڈیو میں فلمایا گیا ڈرامہ تھا، ریئلٹی شو اسٹار نے چاند پر قدم رکھنے سے متعلق نصف صدی پرانی تھیوری کو دوبارہ زندہ کردیا، ناسا نےکارڈیشین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہاں ہم چاند پر 6بار جاچکے ہیں ، ناسا اور سائنسدانوں کا سخت ردعمل،کم کارڈیشین کے تمام نکات کو غلط قرار دے دیا گیا۔ دنیا کی سب سے مشہور شخصیات میں شمار ہونے والی کیم کارڈیشین ک سوشل میڈ پر 36 کروڑ سے زائد فالوورز ہیں، نے نہ صرف خلاباز نیل آرمسٹرانگ اور بز ایلڈرن کی تاریخی کامیابی پر سوال اٹھایا بلکہ ایک پرانی سازشی تھیوری کو دوبارہ زندہ کر دیا، جو نصف صدی سے سائنسدانوں کے لیے دردِ سر بنی ہوئی ہے۔کیم نے اپنے مؤقف کے ثبوت کے طور پر چاند پر لہراتے ہوئے جھنڈے کی ویڈیوز، تصاویر میں ستاروں کی غیر موجودگی، میوزیم میں رکھے گئے خلائی جوتوں کے نشانات، اور بز ایلڈرن کے پرانے انٹرویوز کا حوالہ دیا۔ ان کا کہنا تھا مجھے یقین ہے کہ یہ ہوا نہیں۔ یہ سب جعلی تھا۔ ٹک ٹاک پر دیکھو، سب کچھ وہیں موجود ہے۔شو کے دوران ان کی کواسٹار سارہ پالسن نے مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بڑا ریسرچ ڈائیو کریں گی، جب کہ پروڈیوسر نے پوچھاکیا تم واقعی یقین رکھتی ہو؟ کیم کا جواب مختصر مگر دوٹوک تھا"ہاں، میں یقین رکھتی ہوں۔"کیم کے بیان پر ناسا نے بھی ردعمل دیا۔"سائنسدانوں نے کیم کارڈیشین کے تمام نکات کو سائنسی بنیادوں پر غلط قرار دیا۔انہوں نے وضاحت کی کہ چاند پر ہوا کی عدم موجودگی کے باعث جھنڈا لہرانے کا تاثر دراصل خلاباز کے ہاتھوں کے جھٹکوں سے پیدا ہوا۔ تصاویر میں ستارے نظر نہ آنے کی وجہ کیمرے کی ایکسپوژر سیٹنگز تھیں جو چمکتی سطح اور سفید خلائی سوٹ کے مطابق ایڈجسٹ کی گئی تھیں۔میوزیم میں موجود جوتے صرف نمائشی نقل ہیں، جبکہ چاند کی مٹی ریگولیتھ زمین کی مٹی سے مختلف ہے، جو گہرے اور واضح نشانات چھوڑتی ہے۔ بز ایلڈرن کے جس انٹرویو کا حوالہ دیا جا رہا ہے، وہ ٹی وی اینیمیشنز سے متعلق تھا، نہ کہ اصلی مشن سے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چاند پر انسان کے قدم رکھنے کے شواہد ناقابلِ تردید ہیں۔

اہم خبریں سے مزید