کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی پلاٹینم جوبلی تقریبات کے حوالے سے کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے زیر اہتمام ایک پروقار تقریب کا انعقاد کراچی پریس کلب میں ہوا۔ تقریب کے مہمانان خصوصی پی ایف یوجے کے سابق سینئر رہنما اور مرحوم سینئر صحافیوں کے اہل خانہ تھے، جنہیں ان کی صحافتی خدمات پر یادگاری شیلڈز و تعریفی اسناد پیش کی گئیں جبکہ بعض ماہرین تعلیم کو بھی تعریفی اسناد دی گئیں۔ اس موقع پر سینئر صحافی حبیب خان غوری نے پلاٹینم جوبلی کی تقریب پر کے یو جے کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ایف یو جے کے رہنماؤں کی صحافت اور جمہوریت کے لیے خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ سینئر صحافی بچل لغاری کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے صحافیوں نے لازوال قربانیاں دی ہیں، ڈاکٹر عبدالجبار خٹک نے کہا کہ جمہوریت کی بقاء میں صحافیوں کی جدوجہد کا اہم کردار رہا ہے، پی ایف یوجے کی خازن شہر بانو نے پی ایف یو جے کی تاریخ سے آگاہی دی ۔ میزبان کے یو جے کے صدر اعجاز احمد نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ پلاٹینم جوبلی میں سینئرز کو دئیے جانے والے ایوارڈ ان کی خدمات کا صلہ نہیں ہوسکتے۔ پی ایف یو جے کے سابق صدر جی ایم جمالی نے تقریب کے انعقاد کو سراہا۔ کے یو جے کی جنرل سیکرٹری لبنیٰ جرار نقوی نے سینئر صحافیوں کو خراج تحسین و خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں، تقریب میں سینئر صحافیوں نے مرحوم صحافیوں احفاظ الرحمٰن، عبدالحمید چھاپرا، طاہر نجمی، زبیدہ مصطفیٰ، شبر اعظمی، نادر شاہ عادل، صدیق بلوچ، لطیف بلوچ، معین الحق اور عبدالقدوس کے اہل خانہ کو یادگاری شیلڈز پیش کیں۔ تقریب میں حبیب خان غوری، سید صفدر علی، بچل لغاری، خواجہ رضی حیدر، شمیم اختر، رفیق احمد (فیکا)، ڈاکٹر عبدالجبار خٹک، حمیرا اطہر، مقبول خان،شہناز احد، اکرام مہدی، علی حسن، مجید عباسی، اکبر بلوچ، یوسف شاہین، امین یوسف اور جی ایم جمالی کو بھی ان کی خدمات پر ایوارڈز سے نوازا گیا۔ دریں اثناء تقریب میں شریک ماہرین تعلیم پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد، پروفیسر ڈاکٹر عصمت آ راء، پروفیسر, پروفیسر وجیح رضا رضوی، ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروقی, اور دیگر کو تعریفی اسناد پیش کی گئیں۔ تقریب میں کے یو جے کے زیر اہتمام شائع کی گئی سینئر صحافی مقبول خان کی لکھی کتاب "صحافت اور صحافی" کی رونمائی بھی کی گئی۔ قبل ازیں تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے بعد قومی ترانے کی دھن بجا کر کیا گیا۔