• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، افغانستان میں نمائندہ عوامی حکومت کے حامی ہیں، ترجمان پاک فوج

اسلام آباد ( طاہر خلیل/ارشدعزیزملک ) پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نےکہا ہےکہ غزہ میں امن فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی‘ افغانستان میں نمائندہ حکومت نہیں‘ہم افغانستان میں عوامی نمائندہ حکومت کے حامی ہیں‘ اگر افغانستان کی طرف سے پاکستان میں دراندازی ہوئی تو پھر جنگ بندی کو ختم سمجھا جائے گا اور ایسے کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا‘ بس بہت ہوگیا افغانستان سرحد پار دہشت گردی ختم کرے‘ بہتر ہے کہ افغان طالبان پرامن مذاکرات سے مسئلہ حل کریںورنہ ہم دوسرے طریقے سے بھی حل کرسکتے ہیں‘ فوج سیاست میں نہیں الجھناچاہتی‘ فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے‘آئینی ترمیم حکومت اور پارلیمنٹ کا کام ہے ‘ سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہیں‘اس میں ذاتی یا ادارے کی پسند نا پسند ضروری نہیں‘ان سے ریاستی اور سرکاری تعلق رہے گا‘خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کا نارکو اکنامی سے تعلق ہے‘خیبر پختونخوا میں گورنر راج کا فیصلہ ہم نے نہیں حکومت نے کرنا ہے‘ایسے شواہد موجود ہیں کہ بھارت اس بار سمندر کے راستے کوئی فالس فلیگ آپریشن کرسکتاہے ‘ہم مکمل الرٹ ہیں ‘بھارت جو چاہے کرے ‘اس بار جواب پہلے سے زیادہ سخت ہوگا‘ہم نے امریکا کو اپنی سرزمین سے افغانستان پر حملوں کی کوئی اجازت نہیں دی‘ ایسی خبریں افغانستان کا پراپیگنڈا ہے‘ترجمان ذبیح اللہ مجاہد پکے جھوٹے ہیں‘طالبان نے لویاجرگہ بلانے اور نمائندہ حکومت قائم کرنے کا وعدہ پورانہیں کیا‘ہمارے ہاں علماء، میڈیا اور سیاست دانوں کو یک زبان ہونا ہوگا تب فیصلے کرسکیں گے۔سینئر صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرونز کے ذریعے پاکستان سے افغانستان میں حملے کا الزام جھوٹا ہے‘ ہمارا امریکا سے ایساکوئی معاہدہ نہیں ‘ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خارجی اپنے ٹھکانے سرحدی علاقوں سے رہائشی علاقوں میں منتقل کر رہے ہیں‘ سرحدی علاقوں میں مارے گئے دہشت گردوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی تھی‘افغان طالبان کے ساتھ ہم اب بھی مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں‘ ہم امن چاہتے ہیں‘ مذاکرات سے یہ مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں‘دوحا میں طے ہوا تھا کہ لویا جرگےکا انعقادکیا جائےگا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے طالبان سے متعلق ثبوت شیئرکرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی میں افغان فوج کے سپاہی بھی ملوث ہیں، تین چار ماہ میں افغانستان سے دراندازی کے دوران دہشت گردوں کو مارا گیا، مارے گئے ان دہشت گردوں میں 60 فیصد افغان باشندے شامل تھے‘ان کارروائیوں میں افغان فوج کے سپاہی بھی مارے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ دوحہ اوراستنبول مذاکرات میں ایک نکاتی ایجنڈے پربات ہوئی، افغانستان سے سرحد پار دہشت گردی کا خاتمہ مذاکرات کا ایجنڈا تھا،ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں 12 ہزار ایکڑ پر پوست کاشت کی گئی ہے‘فی ایکڑ پوست پر منافع 18 لاکھ سے 32لاکھ روپے بتایا جاتا ہے‘مقامی سیاستدان اور لوگ بھی پوست کی کاشت میں ملوث ہیں۔


اہم خبریں سے مزید