بالی ووڈ کی مشہور فلم ساز اور ہدایتکارہ فرح خان نے حال ہی میں اپنے وی لاگ میں انکشاف کیا ہے کہ فلم ’میں ہوں نا‘ کے لیے عائشہ تاکیا کو پہلے فائنل کر لیا گیا تھا، مگر انہوں نے شوٹنگ سے صرف دو ہفتے قبل یہ فلم چھوڑ دی اور امتیاز علی کی فلم سائن کر لی۔
فرح خان، جو ان دنوں اپنے وی لاگ کے ذریعے پرانی یادیں تازہ کر رہی ہیں، جب اداکارہ امریتا راؤ کے گھر پہنچیں تو انہوں نے بتایا کہ فلم کی شوٹنگ شروع ہونے میں صرف دو ہفتے رہ گئے تھے، مگر مرکزی کردار کے لیے کوئی ہیروئن موجود نہیں تھی۔
فرح نے ہنستے ہوئے کہا کہ دو ہفتے پہلے تک شوٹنگ کنفرم تھی، لیکن ہیروئن نہیں تھی۔ ہم نے دارجلنگ کا سینٹ پال اسکول بک کر لیا تھا، سب لوگ پہنچ گئے تھے۔ پہلے عائشہ تاکیا کو فائنل کیا تھا، مگر وہ امتیاز علی کی فلم کے لیے چلی گئیں اور پورے دو مہینے مصروف رہیں۔ میں اسے فون کرتی تھی کہ تمہارے کاسٹیوم اور سینز تیار ہیں، تو وہ کہتی، امتیاز سر ابھی شوٹنگ کر رہے ہیں، میں نہیں آ سکتی۔
فرح نے بتایا کہ پھر گوری خان نے انہیں مشورہ دیا کہ اس لڑکی (امریتا راؤ) کو دیکھو۔ فرح نے کہا کہ جب میں نے امریتا کو دیکھا تو وہ بالکل میرے کردار جیسی نہیں لگ رہی تھیں، کیونکہ وہ ایک سادہ سا کرتا پہنے ہوئی تھیں۔ میں نے انہیں فلم کا جذباتی سین دیا اور جب کیمرے پر دیکھا تو وہ شعلہ بن گئیں۔
فرح کے مطابق امریتا میں وہی خوبی تھی جو سری دیوی میں تھی، کیمرے پر جادو، مگر عام زندگی میں بالکل عام سی۔ بعد ازاں، امریتا راؤ نے زید خان کے ساتھ ’میں ہوں نا‘ میں سنجنا بکشی کا کردار ادا کیا، جو ناظرین میں بے حد مقبول ہوا۔
فلم میں شاہ رخ خان اور سشمیتا سین نے بھی مرکزی کردار نبھائے اور یہ فلم ریلیز کے بعد بڑی کامیابی ثابت ہوئی، جس نے تقریباً 70 کروڑ روپے کمائے۔
دوسری جانب، عائشہ تاکیا نے فرح خان کی فلم چھوڑ کر امتیاز علی کی فلم ’سوچا نہ تھا‘ سائن کی، جس سے ابھے دیول نے ڈیبیو کیا۔ تاہم یہ فلم باکس آفس پر خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کر سکی۔