اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے ) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ستائیسویں آئینی ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف تحریک کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ آئین پر جو حملہ ہونے جا رہا ہے، پاکستان کے عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے خلاف کھڑے ہوں، ورنہ پاکستان کو اکھٹا رکھنے والا کوئی بچے گا ہی نہیں، انہوں نے کہا کہ آئین پر پہلا حملہ 8 فروری 2024ء کو ہوا تھا، ان کی سابقہ تاریخ دیکھ لیں، ایوب خان نے مارشل لا لگایا، ضیاء الحق نے مارشل لا لگایا، یحییٰ خان نے ملک توڑنے میں باقاعدہ کردار ادا کیا جب ان پر قانون کا نفاذ نہ ہو تو وہ فرعون بن جاتے ہیں اور ہر سر اٹھانے والے کا سر کچلتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ سمجھتے ہیں یہ طاقت انہیں تحفظ دے گی؟ ان کے غیر قانونی و غیر آئینی اقدامات کے خلاف جب عوام اپنا بنیادی حق استعمال کرتے ہوئے پرامن احتجاج کرتے ہیں تو ان کا ردعمل گولیاں، توپ اور فورس ہوتا ہے