• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

27 ویں ترمیم کا بنیادی مسودہ منظور، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا ڈرافٹ آج سینیٹ میں پیش ہوگا، عدلیہ، فوج سے متعلق ترامیم شامل، اپوزیشن کا بائیکاٹ جاری

اسلام آباد (تنویر ہاشمی، خبر نگارساجد چوہدری، عاصم جاوید) سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون و انصاف نے 27ویں آئینی ترمیم کا بنیادی مسودہ منظور کرتے ہوئے شق وار 49 ترامیم کی منظوری دیدی، جس میں عدلیہ اور فوج سے متعلق ترامیم بھی شامل ہیں۔

مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا یہ ڈرافٹ آج سینیٹ میں پیش ہوگا، اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ جاری ہے، پی ٹی آئی، جے یو آئی، پی کے میپ اور ایم ڈبلیو ایم کے اراکین اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا بل کی تقریبا تمام ترامیم پر کام مکمل ہوگیا، دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے استثنیٰ لینے کی تجویز مسترد کر دی۔

ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا منتخب وزیراعظم قانون اور عوام کی عدالت میں جوابدہ ہے، ایاز صادق نے بھی کہا تمام عوامی عہدیداران کو قانون کے تابع اور عوام کے سامنے جواب دہ ہونا چاہی۔

پی ٹی آئی سینیٹرز نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا اسے مسترد کر دیا۔ سینیٹر حامد خان نے کہا کہ آئین میں ترامیم عوام کے بجائے ذاتی مفادات کیلئے کی جارہی ہیں، 26ویں ترمیم آئین کی موت 27ویں ترمیم اسے دفن کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سارا عدالتی نظام تباہ ہوگیا، نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے کہا کہ ترمیم کا مسودہ اتحادیوں کی مشاورت سے ایوان میں پیش کرینگے۔

اہم خبریں سے مزید