کراچی (اسد ابن حسن) این سی سی آئی اے کے افسران کے خلاف مزید تین مقدمات درج ہوں گے،نیشنل سائبر پرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے افسران کے خلاف لاہور اور اسلام اباد میں دو مقدمات درج ہو گئے اور تقریبا 21 افسران نامزد ہو چکے ہیں جن میں سے کچھ گرفتار بھی ہوئے ہیں۔ اعلی سطح کے ذرائع کے مطابق مزید تین مقدمات کراچی، ملتان اور فیصل آباد میں درج ہوں گے اور تقریبا 25 افسران کو نامزد کیا جائے گا۔ ڈائریکٹر کراچی، ملتان سرکل کے ڈپٹی ڈائریکٹر سربراہ اور فیصل آباد سرکل کے ڈپٹی ڈائریکٹر سربراہ آصف اقبال کو سات نومبر کو لاہور میں درج مقدمہ نمبر 36/25 میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل میں طلب کیے گئے تھے مگر تینوں افسران پیش نہیں ہوئے۔ معتبر اور باوسوخ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی کے بیشتر افسران انڈر گراؤنڈ ہہں اور کسی سے بھی رابطے میں نہیں ہیں۔ تمام سرکلز میں بالکل کام نہیں ہورہا کیونکہ تفتیشی افسران انتہائی خوف اور پریشانی میں مبتلا ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ گیہوں کے ساتھ گہن بھی پس رہا ہے۔ اور زمینی حقائق بھی یہی ہے کہ اگر نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی کے 45 افسران نامزد ہو جاتے ہیں یا گرفتار ہوتے تو ان سے رشتے پہ بھی لے جائیں گے تو اس کے بعد ادارے کو کون چلائے گا۔ اگر اس ادارے کو ایف آئی میں ضم کر بھی دیا جائے تو سائبر ایکسپرٹس اور فارنسک ایکسپرٹس کی کمی تو ضرور رہے گی کیونکہ نہ تو ایف ائی اے میں اور اگر پولیس سے بھی ڈیپوٹیشن پہ اتے ہیں تو ایسے ایکسپرٹس موجود نہیں ہیں۔