اسلام آباد (عاصم جاوید) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے کی منظوری دیدی ہے، رپورٹ تیار ہو کر سینیٹ میں پیش کر دی جائے گی اس کے بعد ہاؤس کا اختیار ہے کہ کب ووٹنگ کرائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی تجاویز پر بھی بریک تھرو ہو جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی نے 27 ویں آئینی ترمیم پر اعتراض کیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی اے این پی کی تجویز پر حکومت نے وقت مانگ لیا ہے۔ بیشتر ارکان نے صوبے کے نام کی تبدیلی کا معاملہ اس ترمیم میں موخر کرنے کی تجویز دی، ارکان کا کہنا تھا کہ نام تبدیلی کیلئے ڈرافٹ دوبارہ کابینہ میں بھیجنا ہو گا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ وزیر اعظم نے صبح مجھے اور اٹارنی جنرل کو بلایا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ استثنیٰ نہیں چاہتے۔ جن دیگر عہدوں کو استثنیٰ دیا جا رہا ہے ان کا کام ایگزیکٹو نوعیت کا نہیں، وزیر اعظم کا کام ایگزیکٹو نوعیت کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی کے اراکین کل کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے تھے اور کمیٹی کو پارٹی پالیسی سے آگاہ کیا تھا۔ میرے خیال میں پارلیمانی جماعتوں کو ووٹ کا حق استعمال کرنا چاہئے۔