کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “کے آغاز میں پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد ججز کے استعفے اہم سوالات جنم دے رہے ہیں اور یہ صورتحال طوفان سے پہلے کی خاموشی بھی ہوسکتی ہے۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ڈیٹا لینا ضروری ہے۔ سی ای اوJazz، عامر ابراہیم نے کہا کہ ملک کی معاشی ضرورت کے پیش نظر اسپیکٹرم فوری طور پر ریلیز کیا جائے۔ شہزاد اقبال نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) جن ججز کو پہلے ”بااصول“ کہتی تھی، اب انہیں ”سیاسی“ کیوں قرار دے رہی ہے۔ ان کے مطابق آئینی عدالت کے قیام سے وزرائے اعظم کی برطرفی کا سلسلہ رک گیا ہے۔شہزاد اقبال نے خیبر پختونخوا حکومت کے سیکورٹی فورسز کے اختیارات ختم کرنے کے فیصلے اور اردن کے شاہ عبداللہ کے دورہ پاکستان کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔معاشی موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی سست روی ڈیجیٹل اکانومی کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اسپیکٹرم نیلامی مسلسل تاخیر کا شکار ہے، جبکہ معاشی اصلاحات کی رفتار بھی سست ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ کے لئے تین خصوصی کمیٹیاں قائم کر دی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ کیمرے لگے ہوں تو کوئی بھی کہیں جارہا ہوں شناخت کرنا آسان ہوتا ہے۔لندن، نیویارک، ٹوکیو، بیجنگ میں جرائم کا کھوج سیف سٹی کیمروں کی مدد سے لگایا جاتا ہے۔ضروری ہے کہ نہ صرف گاڑیوں پر ایم ٹیگ ہو بلکہ ریڈ ٹیگ بھی ہو۔ملک میں ریڈ ٹیگ کے تحت کوئی بھی ٹیننٹ اپنا ڈیٹا جمع نہیں کراتا۔وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے بچوں کی حفاظت کے لئے یہ اقدامات کریں۔پولیس اور سول انتظامیہ کو اختیار دیا جاتا ہے کہ یہ رجسٹریشن ضروری ہے۔