کابل( نیوز ڈیسک) افغانستان نے پاکستان سے گندم کی درآمد بند کردی، اور پاکستان سے گندم کی درآمدات کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ طالبان حکومت نے ازبکستان، قازقستان اور روس سے 689ملین ڈالر مالیت کی گندم اور آٹا خریدا۔ اندازوں کے مطابق، رواں سال یہ حجم بڑھ کر 750 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔عالمی اور ایشیائی مارکیٹوں اعداد و شمار کے مطابق افغانستان اب پاکستانی آٹے کا محتاج نہیں رہا اور اس نے دیگر قابلِ اعتماد شراکت دار تلاش کر لیے ہیں، جن کے ساتھ اس کے تجارتی روابط ہر گزرتے سال کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔اندازوں کے مطابق، رواں سال یہ حجم بڑھ کر 750 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ طالبان حکومت نے افغان تاجروں پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان پر تجارتی انحصار کم کریں اور اس کے بجائے ’’متبادل راستوں‘‘ کی طرف رجوع کریں۔یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب حالیہ کشیدگی کے بعد پاکستان نے افغانستان کے ساتھ تقریباً تمام ٹرانزٹ اور تجارتی راستے بند کر دیے ہیں۔