• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا میں 2806 کھرب روپے سرمایہ کاری کریں گے، سعودی ولی عہد

واشنگٹن (اے ایف پی، جنگ نیوز) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکا میں ایک کھرب ڈالر (2806کھرب پاکستانی روپے) کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا ، انہوں نے اپنے دورہ واشنگٹن کے موقع پر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی کنجی ہے ، معاہدہ ابراہیمی میں شامل ہونا چاہتے ہیں تاہم یہ بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ دو ریاستی حل کے لئے کوئی واضح راستہ موجود ہو، چاہتے ہیںاسرائیل اور فلسطین خطے میں امن سے رہیں ، اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں ، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ سمیت 8جنگیں رکوائیں ،پاکستان اور بھارت اب اچھا کام کررہے ہیں۔جیو کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ دونوں کے درمیان وہ جنگ رکوائی جو دوبارہ شروع ہونے والی تھی، روسی صدر پیوٹن نے جنگ روکنے میں بہت وقت لیا ہے،انہوں نے اعلان کیا کہ وہ سعودی عرب کو F-35لڑاکا طیارے فروخت کریں گے، محمد بن سلمان سے معاہدہ ابراہیمی پر بھی بات ہوئی ہے، سعودیہ عظیم شراکت دار ہے ،ایران سے جوہری معاہدے پر مل کر کام کریں گے، تہران جوہری معاہدہ چاہتا ہے ، سعودی ولی عہد نے شام سے پابندیاں ہٹانے کا بھی کہا ہے، امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ انسانی حقوق سے متعلق سعودی رہنما کا کردار شاندار رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس آمد پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا شاندار استقبال کیا گیا ، معزز مہمان کو توپوں سے سلامی دی گئی اور جیٹ طیاروں نے ان کا استقبال کیا،وائٹ ہاؤس میں دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور بعد ازاں اوول آفس میں ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کے دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ وہ امریکامیں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو 10 کھرب ڈالر تک بڑھائیں گے۔ٹرمپ نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ اس کی تصدیق کرتے ہیں تو محمد بن سلمان نے کہا ’ضرور۔‘ٹرمپ نے اسے ’بہت اچھا‘ کہا اور اس پر سعودی ولی عہد کو داد بھی دی۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ اعزاز کی بات ہے کہ محمد بن سلمان ان کے دوست ہیں اور ’امریکا اس سرمایہ کاری پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہے۔‘ٹرمپ نے کہا ’دس کھرب ڈالر، ٹھیک ہے۔ شکر ہے آپ نے یہ بتایا کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ میں یہ سب کو بتاؤں۔‘محمد بن سلمان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’آپ اسے بڑھاتے رہتے ہیں ،جب بھی مواقع مزید بڑھتے جاتے ہیں۔‘امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا یہ ٹھیک ہے کہ ان کا خاندان سعودی عرب سے کاروبار کرنے میں مصروف ہے جبکہ وہ صدر ہیں۔ ٹرمپ نے جواب میں کہا کہ ان کا خاندانی کاروبار سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کاروبار پوری دنیا میں ہوتا ہے اور درحقیقت سعودی عرب میں بہت کم کاروبار کیا جا رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید