• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمد بن سلمان کا دورۂ امریکہ، ٹرمپ کو بڑی سفارتی پیش رفت ملنے کا امکان کم، عالمی میڈیا

کراچی (رفیق مانگٹ) عالمی میڈیا کے مطابق محمد بن سلمان کے دورۂ امریکہ کے دوران ٹرمپ کو بڑی سفارتی پیش رفت ملنے کا امکان کم ہے، ٹرمپ چاہتے ہیں سعودی عرب ابراہیمی معاہدوں میں شامل ہو جائے، شہزادہ محمد مضبوط امریکی دفاعی ضمانت کے خواہاں ہیں، ٹرمپ ایگزیکٹو آرڈر سے سعودی دفاع کا وعدہ کر سکتے ہیں ، تیل کی عالمی سست روی اور میگا پراجیکٹس نے سعودی خزانے کو کمزور کر دیا، محمدبن سلمان اورٹرمپ ملاقات کے کلیدی ایجنڈے مین غزہ جنگ، علاقائی سلامتی، اے آئی چپس کی خریداری اور ایف-35 طیاروں کی ممکنہ ڈیل مرکزی موضوعات ہونگے۔ برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ امریکہ میں اگرچہ شاہانہ پروٹوکول اور بھرپور سرکاری اہتمام ہوگا، لیکن توقع ہے کہ یہ دورہ وہ بڑی سفارتی پیش رفت نہیں لا سکے گا جس کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امید کر رہے ہیں۔ یہ محمد بن سلمان کا 2018 کے بعد پہلا امریکی دورہ ہے۔ٹرمپ اور محمد بن سلمان کے درمیان ذاتی قربت اور سیاسی ہم آہنگی موجود ہے، مگر دونوں فریق اپنی اپنی ترجیحات میں محدود ہیں۔صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدوں میں شامل ہو جائے، جبکہ شہزادہ محمد ایک واضح اور مضبوط امریکی دفاعی ضمانت کے خواہاں ہیں۔ دونوں قیادتوں کے اشاروں کے باوجود فی الحال ایسا کوئی امکان قریب نظر نہیں آتا کہ دونوں اپنی خواہش مکمل کر سکیں۔ٹرمپ حالیہ عرصے میں اعتماد سے کہہ چکے ہیں کہ سعودی عرب جلد اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کر سکتا ہے، لیکن غزہ جنگ نے علاقائی ماحول تبدیل کر دیا ہے۔ سروے کے مطابق سعودی عوام کی 96 فیصد اکثریت اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کی مخالف ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ شہزادہ محمد کو وہ مضبوط دفاعی معاہدہ نہیں دے سکتے جس کے لیے انہیں کانگریس کی منظوری درکار ہوگی، اور کانگریس اس پر سخت تحفظات رکھتی ہے۔اگرچہ شہزادہ محمد کو مکمل دفاعی معاہدہ نہیں ملے گا۔
اہم خبریں سے مزید